Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مہاجروں کے بغیر ملک نہیں چل سکتا،خالد مقبول

حیدرآباد...ایم کیو ایم پاکستان کے کنو ینر اور وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو بار بار ختم کرنے کی سازشیں کی جاتی رہی ہیں مگر کوئی طاقت ایم کیو ایم کو بکھیر نہیں سکی ۔ایم کیو ایم کبھی تقسیم نہیں ہو گی۔ پاکستان کے خزانے آج بھی کراچی کے مہاجر بھرتے ہیں اور دوسرے لوگ کھاتے ہیں۔ اب ملک کے خزانے کی چابی ہمارے ہاتھوں میں ہو گی۔ ایم کیو ایم کے زیراہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی ترمیم کرکے 20 فیصد سرکاری محکمے صوبوں اور بلدیاتی اداروں کے حوالے کئے جائیں۔ پرویز مشرف نے بلدیاتی اداروں کو جو اختیارات دیئے تھے بعد میں قانون سازی کے ذریعے وہ بھی چھین لئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کوئی تقسیم نہیں کر سکتا ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابات سے پہلے بھی قوم کو آگاہ کیا تھا کہ اب دن بدلنے والے ہیں ۔یہ ملک مہاجروں کے بغیر نہیں چل سکتا ۔اگرچہ کل ہم 24 ممبران تھے اور آج 7 رہ گئے لیکن ہماری شمولیت سے ہی ملک میں اتحاد قائم ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ پاکستان اور جمہوریت کو بچانے کے لئے کوشش کی ہے اب ہماری تعداد گننے کے بجائے ہمیں تولنا پڑے گا۔ ترازو اب مہاجروں کے ہاتھ میں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کبھی کوٹہ سسٹم اور کبھی کوئی اور حربہ استعمال کرکے ہمیں تعلیم سے دور کرنے کی سازشیں کی جاتی رہی ہیں مگر آج بھی ذہانت مہاجر قوم کے پاس ہی ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایک بے غیرت وزیر نے ماضی میں کہا تھا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کے خلاف دیوار بن جاوں گا ۔وہ جان لے کہ اب حیدرآباد میں ایک نہیں کئی یونیورسٹیاں بنیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم صوبائی خودمختاری کے حق میں ہے۔عوام کو اس سے بھی زیادہ بااختیار بنانا چا ہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے ذریعے ہمیں دھوکہ دیا گیا ہے ۔طے ہوا تھا کہ شہری حکومت قائم کرکے اسے اختیارات منتقل کئے جائیں گے مگر 18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد ایسا نہیں ہوا۔ 

شیئر: