سانحہ ساہیوال:عمران خان اور بزدار استعفیٰ دیں
اسلام آباد: سانحہ ساہیوال پر اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے استعفا دینے کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے باہر ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب دونوں کو مستعفی ہوکر غیر جانبدار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں۔ اس دوران اگر وہ بے گناہ ثابت ہو جاتے ہیں تو عہدوں پر واپس آ جائیں۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کی رپورٹ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے برابر ہے، کوئی بھی شخص حکومت کے احمقانہ اور جاہلانہ موقف کو تسلیم نہیں کرسکتا۔ اس ڈرامے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت نے ڈرامہ رچا کر ذمہ داران کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جبکہ وزرا نے مرنے والے چاروں افراد کو دہشت گرد کہا۔ چاروں کے نام ریڈ بک میں درج ہونے کا کہا۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومتی وزرا نے واقعے میں مزاحمت اور 2 دہشت گردوں کے فرار کا کہا اور خود کش جیکٹیں اور اسلحہ ملنے کا بھی کہا گیا۔ وزرا کا یہ موقف ملزمان کو بچانے کی کوشش تھی جس کا اب جواب دیں اور قوم سے معافی مانگیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذیشان پہلا دہشت گرد ہوگا جس کا تعلق دہشت گردوں سے 3 دن سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، ابھی تک یہ ذیشان کا تعلق دہشت گردوں سے جوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ سانحہ ساہیوال سے پوری قوم میں بے چینی اور خوف ہے، چند افسران کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا ہے لیکن بہت سے سوالات ابھی تک حل طلب ہیں۔وزیراعظم کا ٹویٹ کچھ اور جب کہ وزرا کا موقف کچھ اور تھا۔ ایک طرف دہشت گرد کہا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب امداد دیتے ہیں۔