اپوزیشن لیڈر نہیں تو قائد ایوان بھی نہیں
اسلام آباد ... مسلم لیگ (ن)نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق کے ٹوئٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر اپوزیشن لیڈر اسمبلی میں نہیں آئے گا تو پھر لیڈر آف دی ہاوس بھی نہیں آئےگا۔ جمعہ کو مسلم لیگ (ن )کے مرکزی رہنما سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزراءخواجہ محمد آصف اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاوس کے باہرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے قومی اسمبلی میں پہلا بل پاس کیا ہے ، یہ ججوں کی تعداد بڑھانے کا بل تھا ۔ صوبائی کوٹہ کے بارے میں کوئی جواب نہیں آیا ۔انہوںنے کہاکہ جو شخص بھی ہائی کورٹ کا جج بننے آرہا ہے وہ اپنے اثاثے ڈیکلیئر کرے ۔ بدقسمتی سے حکومتی بنچ نے اس بات کی اجازت دیدی کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج ٹیکس چور بھی بن سکتے ہیں ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ ایک شخص نعیم الحق نے 3 ٹو ئٹ کیں میں اپوزیشن لیڈر کو دھمکی دی گئی ہے ۔ حکومت پارلیمنٹ کو دھمکیاں دے رہی ہے ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ ا سپیکر کو بتادیا ہے ممبران کا تحفظ آپ نے کرنا ہے ۔ انہوںنے واضح کیا کہ اگر اپوزیشن لیڈر اسمبلی میں نہیں آئے گا تو پھر لیڈر آف دی ہاوس بھی نہیں آئےگا۔سابق وزیر خواجہ محمد آصف نے اس موقع پر کہا کہ یہ خود کیا کیا زبان بولتے رہے ہیں ۔ڈی چوک گواہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ نعیم الحق کی کوئی حیثیت نہیں ۔معاون خصوصی بولتا ہے یوں سمجھیں وزیراعظم بولتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں یہ سسٹم کام کرے مگر حکمرانوں کا رویہ افسوس ناک ہے ۔