حکومت تاجروں کی نمائندہ ہے‘ مشاورت سے کام کرینگے‘ عبدالرزاق
کراچی: مشیر تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ حکومت کو منی بجٹ کے اقدامات کی وجہ سے 7 ارب روپے ریونیو کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم کے مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ اورمالیاتی خسارہ بڑے چیلنجز ہیں، تاہم حکومت مشاورت کے بغیر کوئی پالیسی نہیں بنائے گی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ منی بجٹ آئندہ 5سے 7دن میں منظور ہوجائے گا، جس کے بعد نیشنل ٹیرف پالیسی پر کام شروع کردیا جائے گا جو آئندہ 3 سے 4 سال کے لیے ہوگی۔ منی بجٹ ہماری سمت کا تعین کررہا ہے۔ پاکستان میں بجٹ بنانا روایتی طورپر ایک نمبر گیم رہا ہے اور اس بار حکومت نے اس روایت کو توڑنے کی کوشش کی ہے ۔ مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت تاجربرادری کی نمائندہ حکومت ہے جو تجارت وصنعت کے فروغ کے لیے کام کرے گی۔ منی بجٹ اقدامات کی وجہ سے 7 ارب روپے ریونیو کی کمی کا سامنا ہوگا۔ ہمیں صنعتی پالیسی کی ضرورت ہے جو میرے ذہن میں ہے جسے حتمی شکل دینے کے لیے جلد چیمبرزآف کامرس کے مشاورتی دورے کروں گا۔