آنکھیں عطیہ کرنیوالوں میں پنجاب اول،5ہزار افراد کونئی زندگی مل گئی
لدھیانہ۔۔۔عطیہ چاہے اناج ،خون یا انسانی اعضا کا ہو،صوبہ پنجاب کے لوگوں کا ثانی نہیں۔پُرن جوت آئی بینک میں پنجابیوں نے اتنی بڑی تعداد میں آنکھیں عطیہ کیں کہ اب بینک کے پاس آنکھوں کے طلبگاروں کی کمی محسوس ہونے لگی۔ آئی بینک کی جانب سے پنجاب سے متصل ریاستوں ہریانہ، ہماچل پردیش، یوپی ، اترا کھنڈ کے ضرورت مندوں سے اپیل کے بعد یوپی سے آنکھوں کے متعددمریض پنجاب آکر آنکھیں تبدیل کرانے کے بعد خوشی کے ساتھ گھرواپس ہوچکے ہیں۔واضح ہو کہ پُنر جو ت آئی بینک لدھیانہ کے بانی ڈاکٹر رمیش نے آنکھیں عطیہ کرنے کی مہم کا آغاز1992ء میں کیا تھا۔اس وقت پنجاب کا ماحول کافی خراب تھا تاہم وہ اپنے معاونین کے ساتھ مل کر لوگوں کو آنکھیں عطیہ کرنے کیلئے راضی کرتے رہے۔ابتک پُنر جوت آئی بینک کو 6800افراد آنکھیں عطیہ کرچکے ہیں۔ان میں سے 5ہزار مریضوں کی آنکھیں تبدیل کی جاچکی ہیں۔ جس سے ان کی روشنی بحال ہوگئی اور انہیں نئی زندگی مل گئی۔