Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرپرستوں کے غلط تصرفات اور تسلط کی کوششوں کو لگام لگائیں گے، پبلک پراسیکیوٹر

ریاض۔۔۔ سعودی پبلک پراسیکیوٹر سعود المعجب نے اعلان کیا ہے کہ سرپرستوں کے غلط تصرفات اور ان کی جانب سے تسلط کی کوششوں کو لگام لگائی جائے گی۔ سعودی عرب اسلامی قوانین پر عملدرآمد کی علمبردار ریاست ہے یہاں خواتین و حضرات اور بچوں سب کے حقوق و فرا ئض مقرر ہیں۔ یہاں کسی بھی طرح کا امتیاز کسی کے ساتھ نہیں برتا جاسکتا۔ انہوں نے بتایا کہ سرپرستوں کی جانب سے " حق ولایت" کا غلط استعمال رواج کی حد تک نہیں پہنچا ہے۔ البتہ بعض سرپرستوں کی جانب سے اس حوالے سے غلط تصرفات ریکارڈ پر آرہے ہیں۔ پبلک پراسیکیوشن مملکت میں موجود تمام افراد کو دیگر کے تسلط سے بچانے کے سلسلے میں ادنیٰ فروگزاشت سے کام نہیں لے گا۔ اس مسئلہ کے حل کیلئے قانونی اختیارات بروئے کار لاکر فوجداری مقدمات دائر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے حوالے سے پبلک پراسیکیوشن اپنے فرائض سے غافل نہیں ہے۔ بعض ضمیر فروش حق ولایت کے استعمال کے سلسلے میں مقررہ حد سے تجاوز کرجاتے ہیں۔ اس سلسلے میں آگہی مہم کی بھی ضرورت ہے۔ کئی لوگ اپنے تصرفات کو حق ولایت کے تحت درست سمجھتے ہیں جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حق ولایت کے غلط استعمال کی بابت پبلک پراسیکیوشن کو ملنے والی شکایات زیادہ نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حق ولایت کو منظم کرنے کیلئے جامع منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ مکمل ہونے پر منظوری کیلئے اعلیٰ حکام کو پیش کردیا جائے گا۔ المعجب نے کہا کہ اسلامی شریعت میں مرد و زن سب کے حقوق مقرر ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ریاض میں منعقدہ ورکشاپ کے شرکاء اس حوالے سے موثر سفارشات پیش کرینگے۔ پبلک پراسیکیوشن نے ولایت کی تعریف اور اسلامی شریعت میں اس کے سرپرست کے فرائض ، اختیارات حق ولایت مقررہ ضوابط کی روح کے منافی استعمال کرنے کی شکلوں اور ان کے سماجی و ذہنی اثرات کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی ورکشاپ کا اہتما م کیا۔ شرکاءنے مذکورہ موضوعات کا ہمہ جہتی جائزہ پیش کیا۔ ڈاکٹر احمد الزہرانی نے شرکاءکی جانب سے تیار کردہ سفارشات اور تجاویز کا خلاصہ حاضرین کو سنایا۔ 

شیئر: