سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
حوثی باغی اہل یمن کی زندگی کو خطرات لاحق کرنے کے وتیرے پر عمل پیرا ہیں۔ وہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی بڑی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔ وہ بلا خوف و خطر جنگی جرائم کے ارتکاب میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی طور پر ممنوعہ بارودی سرنگیں بچھانے کے جرائم کئے ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب ہے جو ہر سطح پر یمن اوربرادر عوام کی مشکلات کے ازالے میں دن رات لگا ہوا ہے۔ بارودی سرنگوں کا ازالہ ،متاثرین کو صحت نگہداشت کی فراہمی اور یمن کے طبی اداروں کی مدد اسی کا ایک حصہ ہے۔ سعودی عرب نے 17ہزار سے زیادہ زخمیوں کا علاج کیا۔ مملکت نے باروددی سرنگوں سے متاثرین کے علاج کےلئے متعدد میڈیکل سینٹر قائم کئے۔ حال ہی میں بارودی سرنگیں صاف کرتے ہوئے جان سے ہاتھ دھونے والے 5سعودیوں کی میتیں لیکر ایک سعودی طیارہ یمن سے ریاض پہنچا۔ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات ”مسام“ کے نام سے یمن میں بے شمار بارودی سرنگوںکی صفائی کا منصوبہ نافذ کررہا ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق حوثی ڈھائی لاکھ سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائے ہوئے ہیں۔ اب تک یہ نہ جانے کتنے یمنی بچوں اور خواتین کی جان لے چکی ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں یمنی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
شاہ سلمان مرکز مسام منصوبے کے تحت یمن کو بارودی سرنگوںسے پاک صاف کرنے کیلئے انتہائی اہم کام انجام دے رہا ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ دہشتگرد حوثیوں نے یہ سرنگیں جگہ جگہ بچھا رکھی ہیں۔ ان سرنگوں سے مکمل نجات کیلئے بین الاقوامی ، سیاسی اور انسانی تنظیموں کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔ سیاسی تنظیموں کو بارودی سرنگیں بچھانے کے جرم کے ارتکاب پر حوثیوں کی مذمت کرنا پڑے گی۔