لکھنؤ۔۔۔طالب علم سال بھر انگلش پڑھتے رہے اور اب انہیں اردو کا امتحان دینا پڑیگا۔وہیں جو ڈرائنگ پڑھتا تھا اسے اب کامرس کا امتحان دینا ہوگا۔ یہ سننے میں عجیب لگ رہا ہے لیکن یہ حقیقت ہے۔ یہ کارنامہ درگا پوری کے بلومنگ فلاورز اسکول نے انجام دیا ہے۔ اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ہائی اسکول کے ایڈمٹ کارڈ پر اسکول کے 2طالب علموں کے مضامین لاپروائی کی وجہ سے تبدیل ہوگئے ۔ اسی طرح شری ایودھیا سنگھ انٹر کالج کے 31طلبہ کے ایڈمٹ کارڈ پر بھی غلط مضامین درج ہونے کی شکایات سامنے آئیں۔ چونکہ بورڈ کے اصل مضامین کے امتحانات 12فروری سے شروع ہونیوالے ہیں جس کے پیش نظر ایڈمٹ کارڈ میں تبدیلی کرنے کیلئے دونوں اسکولوں کے نمائندگان نے ڈی آئی او ایس آفس اور یوپی بورڈ آفس میں تحریری شکایات درج کرائیں۔ ڈپٹی انسپکٹر آف اسکول آفس میں ایڈمٹ کارڈ پر مضامین کے ساتھ فوٹو بھی تبدیل ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔ڈی آئی او ایس آفس پہنچنے والے سعادت گنج کے بنیاد باغ میں واقع یونک ہائی اسکول کے نمائندے نے بتایا کہ ہائی اسکول کے طلبہ و طالبات کے بورڈ امتحانات کے فارم سائبر کیفے سے پُر کرائے گئے تھے ۔جب ایڈمٹ کارڈ ملا تو 2طالبات کی تصویر ایک دوسرے سے بدل گئی ۔طیبہ قریشی کی جگہ ثوبیہ اور ثوبیہ کی جگہ طیبہ کی فوٹو لگا دی گئی۔ انہوں نے دونوں طالبات کے آئی ڈی دیکر امتحان میں شامل کرانے کی درخواست کی۔ڈپٹی انسپکٹرآف اسکول مکیش کمار سنگھ نے کہا کہ ایڈمٹ کارڈ پر تصویر تبدیل ہونے کی اطلاع ملی ہے ۔ اسکول انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ اصل فوٹو ایڈمٹ کارڈ پر لگا کر ارسال کریںگےتو طالبات امتحان میں شریک ہوسکیں گی ۔ جن طلبہ کی مضامین بدل گئے ہیں ان کیلئے مرکز کے منتظمین کو ہدایات جاری کردی گئیں۔
تعلیمی بورڈ کی لاپرائیاں اور طلبہ کی دشواریاں؟