کویت میں پاکستان عوامی سوسائٹی کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر
اقوام متحدہ کے طے کردہ ضابطہ کے مطابق کشمیریوں کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھیں گے،ڈپٹی ہیڈ آف مشن اشعر شہزاد کا تقریب سے خطاب
کویت ۔کمیونٹی ڈیسک
پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر کے تناظر میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستانیوں کے علاوہ کشمیریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن اشعر شہزاد نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ تقریب کی صدارت عبدالرشید کھوکھر صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل کویت نے کی۔ تقریب کا آغاز رانا خلیل احمد کی تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جبکہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کی سعادت انور شکیل نے حاصل کی۔ بعد ازاںپاکستان اور کویت کے قومی ترانے بجائے گئے۔ استقبالیہ ملک اختر نواز نے پیش کیا۔ برطانیہ سے لارڈ قربان احمد اور لارڈ نذیر احمد نے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل اور رائے شماری پر عمل درآمد پر زوردیا۔اب تک کشمیر پر لکھے،پڑھے اور گائے جانے والے نغمات پر ایک تحقیقاتی رپورٹ ابصار عالم کی تیار کردہ بعنوان سلگتے چنگارہ پیش کی گئی۔کشمیر کمیٹی کویت کے نمائندہ طارق سلطان نے شکریہ ادا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو اجاگرکیا ۔عطا الٰہی نے کشمیر کے ملی نغمہ کی ویڈیو پیش کی اور پھر کشمیر میں ہندوستانی ظلم و ستم ،جبرو جبروت اور انسانی حقوق کی پامالی کی داستان پر مبنی ایک ویڈیو پیش کی۔آزادی کشمیر کی نئی لہر برہان وانی شہید کے خون سے تابندہ تحریک بنی۔ اس موقع پر ان کی بہن رفعت وانی نے دردِ دل کھول کر رکھ دیا۔ تقریب میں نظامت کے فرائض آفتاب احمدگوندل اور میاں آصف نے انجام دیئے۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئر مین میر واعظ عمر فاروق نے پاکستان عوامی سوسائٹی کا شکریہ ادا کیا اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں میں اقوام عالم کی ضمانت برائے رائے شماری کے عمل درآمد پر زور دیا ۔مہمان خصوصی ڈپٹی ہیڈ مشن اشعر شہزاد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اپنے موقف پر مضبوطی سے قائم ہے۔ہم ان شاء اللہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے طے کردہ ضابطہ کے مطابق رائے شماری پر اصولی طور پر کشمیریوں کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھیں گے۔ غلام شیخ حیدر نے اپنی تقریر میں موقف اختیار کیا کہ اقوام متحدہ صرف زور آور ملکوں کے اختیار کو منوانے کا ادارہ بن گیا ہے اور وہ عملی طور پر ناکام ہو چکا ہے ہمیں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے انسانی حقوق کی پامالی سے کشمیریوں کو محفوظ کرنے کے مزیدطریقے تلاش کرنا ہوں گے۔معروف شاعر فیاض وردگ اور شہزاد سلطان کیف نے بھی اپنے اپنے انداز میں کشمیریوں کی جدوجہد کو سلام پیش کیا۔سابق وزیر اعظم اور صدر مسلم کانفرنس کے فرزند سردار عتیق احمد خان نے برطانیہ سے ویڈیو لنک سے خطاب کیا۔پاکستان عوامی سوسائٹی کے صدر سید جعفر صمدانی ایڈوکیٹ نے تمام شرکاء ،سامعین،ناظرین محققین،مدبرین اور مقررین کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لیگ آف نیشن کے فیل ہو جانے پراقوام متحدہ قائم ہوا تھاجس کا چارٹر امن کی ضمانت دیتا ہے اور آج کا پروگرام جنوری 1948اور 1949کی اقوام متحدہ (سلامتی کونسل) کی منظور کردہ قراردادوں کے عمل درآمد کے بارے میں ہے۔جس پر عمل نہ ہونے پر کشمیر میں انسانی حقوق کی ہولی کھیلی جا رہی ہے اور کم و پیش ایک لاکھ کے قریب شہادتیں ہو چکی ہیں۔ مساجد کو شہید کیا گیا۔30ہزار خواتین کی عفت و عصمت کو تار تار کیا گیا ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ جائز پر امن مطالبہ کو تسلیم کر کے کشمیر کے باسیوں کو ان کا پیدائشی قانونی ،اخلاقی سماجی معاشرتی حق(حق آزادی) دیا جائے جس طرح ایسٹ تیمور اور دار فور سوڈان کو دیا گیا۔