کیڑے جو طلائی زیور لگتے ہیں
ولٹر شائر۔۔۔ زمانہ قدیم کی کہاوت ہے کہ اگر کسی بھی چیز کی اچھی طرح حفاظت کی جائے تو وہ عرصہ دراز تک کارآمد رہتی ہے مگر ایسے مناظر کم ہی دیکھنے میں آئے ہیں جب کوئی چیز کروڑوں سال تک محفوظ رہی ہو۔ عالمی شہرت یافتہ برطانوی فوٹو گرافر لیون بلس نے اس کی اب حقیقت بھی دنیا پر ظاہر کردی ہے اور زمانہ قدیم کے ان کیڑوں کی شاندار اور مفصل تصاویر اتار کر دنیا کے سامنے پیش کی ہیں جو 4کروڑ 50لاکھ سال قبل کی ہیں اور جنہیں ایک خاص قسم کے محفوظ مرتبان میں رکھا گیا تھا۔ سیپ نامی یہ کیڑے بالعموم درختوں پر منڈلاتے رہتے ہیں اور دوسرے حشرات الارض کی ہلاکت کا سبب بن سکتے ہیں پھر جب مردہ کیڑے ریسین میں مل جاتے ہیں تو ان میں سختی آجاتی ہے اور پھر وہ شفافیت اختیار کرلیتے ہیں۔ اب لیون نے جو تصاویر جاری کی ہیں ان میں بھی کروڑوں سال قبل کے یہ کیڑے صاف و شفاف نظر آرہے ہیں جنہیں دیکھنے والوں کو اس لئے بھی حیرت ہوتی ہے کہ اب ان کیڑوں کی باقیات خود بھی چمکنے لگی ہیں اور اپنے اطرا ف کو بھی چمکا رہی ہیں۔ان باقیات کی جو تصاویر سامنے آئی ہیں ان میں نظر آنے والے کیڑے کسی انتہائی قیمتی طلائی زیور سے کم چمکدار نہیں اور دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔