Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#ہندوستانی_فلموں_اشتہارات_اور_گانوں_پر_پابندی_لگاﺅ

ہند کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو بیدخل کرنے اور پی ایس ایل کے میچ دکھانے پر پابندی لگانے کے بعد پاکستانی ٹویٹر صارفین کا بھی مطالبہ ہے کہ پاکستان میں ہند کی فلموں ، ڈراموں اور ہر قسم کے پروگراموں کو نشر کرنے پر مکمل پابندی لگائی جائے۔
محمد اسد اسلم نے ٹویٹ کیا کہ نہ صرف ہندوستانی ڈراموں اور گانوں پر پابندی لگنی چاہیے، بلکہ چھوٹے سے چھوٹے اشتہار اور بڑی سے بڑی فلموں پر بھی ہمیشہ کے لئے پابندی لگا دینی چاہیے۔
محمد خالد مصطفی نے لکھاکہ عمران خان صاحب، قوم آپ کے ساتھ ہے، کسی بھی مصلحت کا شکار ہوئے بغیر تمام ہندوستانی چینلز، فلموں اور ڈراموں وغیرہ کو مکمل طور پر بین کر دیں۔
عائشہ نور نے کہا کہ پاکستانی عوام ٹماٹر کی جگہ دہی استعمال کرلیں گے۔ مگر آج سب اس بات کا عہد کریں کہ ہندوستانی فلموں اورگانوں کو سرحد پار واپس بھیج کردم لیں گے , جن کی آمدن ہندوستانی سرکار مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے کےلئے استعمال کرتی ہے کیونکہ یہ ہماری قومی غیرت کا تقاضا ہے۔
محمد سرفراز نے ٹویٹ کیا کہ ہندوستانی فلموں سے اکٹھا کیا جانے والا پیسہ ہمارے کشمیری بھائیوں کی موت کا سبب بنتا ہے۔ را کے حکم پر چلنے والی بالی وڈ نے آج تک کبھی کشمیر پر ہونے والے یہ مظالم کیوں نہیں دکھائے ؟؟ خدارا ہوش کریں۔
قوسین فاطمہ نے لکھا کہ بالی وڈ، گانوں اور اشتہارات سے کمائے ہوئے پیسے سے ہند اپنی فوج کی طاقت بڑھا رہا ہے جو آخرکار کشمیریوں پر ظلم کرنے اور پاکستان کے خلاف استعمال ہونا ہے۔
نعیم بخاری نے لکھا کہ میں آج یہ عہد کرتا ہوں کہ ہندوستانی فلمیں ہندوستانی گانے سینما، سوشل میڈیا اور نہ ہی یوٹیوب پر دیکھونگا۔ حکومت کو ہندوستانی فلموں پر پابندی لگانی چاہئے یہ ہم سے پیسے کماکر انہی پیسوں سے مظلوم کشمیریوں پر گولے برساتے ہیں۔
مہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صرف ہندوستانی فلموں پر ہی پابندی کیوں؟ پاکستانی فلمیں ڈرامے اور بے حیائی بھی بند ہونی چاہیے۔ کیونکہ زندگی کے ایام میں تو اضافہ ممکن نہیں لیکن اگر فلموں،ڈراموں گانوں، پروگراموں اور اخباروں میں ضائع ہونے والا وقت بچا لیا جائے تو زندگی میں کام کے ایام بہت بڑھ جائیں گے-
 
 

شیئر: