Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمارے پاکستانی بھائی

ابراہیم محمد باداوود ۔ المدینہ
  گزشتہ عشروں کے دوران سعودی عرب میں مختلف ترقیاتی کارناموں کا سہرا غیر ملکی ماہر کارکنان اور باصلاحیت تجربہ کار افراد کے سر جاتا ہے۔کئی شعبوں میں سعودی کارکنان کا فقدان رہا۔ ایسے عالم میں تعمیر و ترقی کے کام غیر ملکیوں ہی نے انجام دیئے۔ تیل سے ہونے والی آمدنی اور اس دوران روبعمل لائے جانے والے بنیادی ڈھانچے کے بڑے بڑے منصوبوں کیلئے غیر ملکی کارکن کثیر تعداد میں لائے گئے۔ انہی تارکین وطن نے مملکت کے مختلف علاقوں میں تعمیراتی و ترقیاتی منصوبے نافذ کئے۔ 
دنیا کا کوئی ملک آپ کو ایسا نہیں ملے گا جو غیر ملکی کارکنان سے بے نیازی کا اظہار کرسکے۔ دنیا کے ہر ملک میں مقامی کارکنان کے پہلو بہ پہلو غیر ملکی کارکنان کی خدمات سے بھی استفادہ کیا جاتا ہے۔ سعودی اقتصاد کا انحصار غیر ملکی کارکنان پر غیر معمولی رہا ہے۔ ترقیاتی و تعمیراتی منصوبے جاری رکھنے کیلئے تمام شعبوں میں غیر ملکی کارکنان سے کثیر تعداد میں استفادہ کیا گیا۔ اگر یہ کارکن نہ ہوتے تو مقامی کارکنان انہیں کسی بھی شکل میں نہ تو بنا سکتے تھے اور نہ ہی چلا سکتے تھے۔ کئی پیشے ایسے تھے اور ہیں جو تھکا دینے والے ہیںجو محنت مشقت چاہتے ہیں، بڑی جسمانی محنت کے طلبگار ہیں۔ صبر بھی چاہتے ہیں اور تجربہ بھی۔ یہ ساری خوبیاں غیر ملکی کارکنان میں بدرجہ اتم تھی اور ہیں۔ ویزوں کے کاروبار نے منظرنامے کو منفی رخ دیدیا۔ بعض لوگوں نے ضرورت سے ناجائز فائدہ اٹھا کر ویزے فروخت کئے اور تارکین نے اپنی ضرورت کے تحت یہ ویزے خریدے۔ علاوہ ازیں بعض شعبوں میں سعودیوں کی جگہ غیر ملکیوں کو بلا وجہ عمل دخل کا موقع دیا گیا۔ اسی کے ساتھ ساتھ محنت مشقت کے بغیر دولت کمانے کیلئے متعدد سعودیوں نے اپنے نام سے غیر ملکیوں کو کاروبار کراکر منفی رواج جنم دیا۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرتے ہوئے تاریخی جملہ کہا”ہمارے پاکستانی بھائی سعودی معیشت میں موثر حصہ لے رہے ہیں۔ انکی آرزو ہے کہ صدر پاکستان عارف علوی اور وزیراعظم پاکستان عمران خان اپنے ملک پاکستان اور اپنے عوام کی خدمت بھرپور شکل میں کرسکیں“۔ 20لاکھ سے زیادہ پاکستانی مملکت میں برسرروزگار ہیں اور یہ پاکستان و سعودی عرب کے ترقیاتی منصوبے میں اپنا کردارادا کررہے ہیں۔ پاکستانی بھائیوں نے مملکت کے ترقیاتی عمل میں موثر انداز میں صدق دلی کے ساتھ حصہ لیا۔ خاص طور پر مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے توسیعی منصوبوں میں پاکستانیوں کا کردار ناقابل فراموش ہے۔
پاکستانی بھائیوں سے متعلق ولی عہد محمد بن سلمان کے ان تعریفی کلمات نے پوری قوم کو یہ پیغام دیدیا کہ سعودی قیادت اور عوام اپنے تعمیراتی و ترقیاتی منصوبوں خصوصاً حرمین شریفین کی توسیع کے منصوبوں میں انکی کاوشوںکو قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: