22فروری 2019ء بروز جمعہ سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارالبلاد کااداریہ نذر قارئین
سعودی عرب اور چین کے تعلقات ولیعہد نائب وزیر اعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے نئے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان شراکت کا نیا باب رقم کرینگے۔مختلف شعبوں میں تعاون مضبوط ہوگا۔کئی اہم شعبوں میں منفرد شراکت کو فروغ حاصل ہوگا۔ دونوں ملک کے قائدین اسی کے خواہاں اور اسی کیلئے کوشاں ہیں۔ کانکنی ، تجدد پذیر توانائی، سائنس اور خلائی منصوبے سرفہرست ہونگے۔دونوں ملکوں کے درمیان وسیع البنیاد تعاون ظاہر کررہا ہے کہ دونوں ملکوں کے قائدین مزید اسٹراٹیجک شراکت کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ یہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ سعودی عرب اور چین بڑے امکانات کے مالک ہیں۔ جی20میں دونوں ملک موثر رکن کی حیثیت رکھتے ہیں۔ دونوں موثر اقتصادی طاقت ہیں۔دونوں اقتصادی ، ثقافتی، عسکری اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کے استحکام اور وژن 2030نیز چین کے ’’بیلٹ پروگرام‘‘میں ہم آہنگی کے حوالے سے بھی پرعزم ہیں۔
چین کے موجودہ تاریخی دورے کے اہم نتائج کے تناظر میں دونوں ملکوں کے درمیا ن سرمایہ کاری کی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں گی۔متعدد ترقی یافتہ شعبوں میں دونوں ملک آگے بڑھنے کا اہتمام کرینگے۔ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر عملدرآمد سے دونوں ملکوں اور ان کے عوام کے مزید مفادات پورے ہونگے۔ دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر مفاہمت میں اضافہ ہوگا۔ ویسے بھی چین کی تاریخ یہی ہے کہ وہ عر ب مسائل اور مملکت کے قائدانہ کردار کی تائید و حمایت کرتا رہا ہے۔