چاکلیٹ نما سکہ 1500سال پرانا طلائی زیور ثابت ہوا
کینٹ ۔۔۔حساس چھریوں یا ڈیٹیکٹر کی مدد سے زیر زمین سونے چاندی کے زیورات اور دیگر چیزیں تلاش کرنے کے شوق میں مبتلا مقامی خاتون راکیل کارٹر ایک دن مشغلے کے طور پر اپنے ساتھی کے ساتھ چہل قدمی کو نکلیں اور جگہ جگہ ڈیٹیکٹر مار کر آگے بڑھتی رہیں کہ اچانک ایک جگہ اسے ایک طلائی زیور نظر آیا جسے پہلے اس نے کوئی خوبصورت چاکلیٹ نما سکہ سمجھا۔ جس کی کوئی خاص اہمیت نہیں تھی مگر پھر بھی اس نے اسے اٹھالیا۔ اس کے خواب و خیال میں بھی نہیں تھا کہ یہ چیز کتنی اہم ہے۔ اسکے ساتھی نے جب اسے دیکھا تو بتایا کہ یہ برطانوی تاریخ کا ایک مستند حوالہ ہے۔ماہرین آثار قدیمہ اسے انتہائی اہم دریافت قرار دے رہے ہیں اور عین ممکن ہے کہ جلد ہی کسی بڑے میوزیم میں اسکی نمائش ہو۔ ماہرین نے جب اس لاکٹ نما چیز کو دیکھا تو سب کی متفقہ رائے تھی کہ 1500سال پرانا طلائی ہار کا حصہ ہے۔ یعنی اسکا زمانہ اینگلو سیکسن کا تھا۔مسز کارٹر کا کہناتھا کہ انہوں نے جیسے ہی اپنا ڈیٹیکٹر زمین سے ٹچ کیا تو انہیں کچھ ایسے اشارے ملے کہ جنہیں سمجھنا بہت مشکل تھا۔ ابہام کی کیفیت زیادہ تھی۔ مگر صرف 5انچ کی کھدائی کے بعد یہ چمکتا دمکتا لاکٹ جسے شروع میں چاکلیٹ سے بنی کوئی چیز سمجھا گیا تھا ایک نادر روزگار زیور ثابت ہوا۔ مسز کارٹر کا کہناتھا کہ کسی زمانے میں انکی دادی شوق کے طور پر ایسی چھڑی رکھتی تھیں جو انکا سہارا بھی تھی اور انکے لئے” خزانہ“ ڈھونڈنے کاذریعہ بھی۔ جب وہ زیادہ بیمار ہوئیں تو انہوں نے یہ چھڑی مجھے دیدی اور اس وقت سے یہ میرے پاس ہے۔ اس چھڑی کو میرے پاس آئے ہوئے کئی سال گزر گئے مگر یہ پہلا موقع ہے کہ اس نے اتنی بڑی خوشخبری دی ہے۔