Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران حوثیوں کی مدد کررہا ہے،عالمی برادری مشترکہ موقف اختیار کرے، شاہ سلمان

شرم الشیخ ۔۔۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے حوثیوں کی  مدد کے خلاف بین الاقوامی برادری مشترکہ موقف اختیار کرے۔ حوثی  دہشتگرد ہیں۔ یہی یمن کے بحران کے ذمہ دار ہیں۔ وہ اتوار کو مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں پہلی یورپی عرب سربراہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ شاہ سلمان نے کہا کہ یورپی یونین اور عرب ممالک کے تعلقات تاریخی ہیں۔ ہمیں ان رشتوں کی حفاظت کرنی ہے۔ انہوں نے آرزو ظاہر کی کہ پہلی یورپی عرب سربراہ کانفرنس تمام شعبوں میں یورپ ، عرب تعلقات کے فروغ میں معاون ثابت ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب کل بھی یمنی بحران کے سیاسی حل کا حامی تھا، آج بھی ہے اور کل بھی رہیگا۔ خادم حرمین شریفین نے مسئلہ فلسطین کے حل کی  بابت یورپی مساعی پر قدرومنزلت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین آج بھی تمام عرب ممالک کا پہلا مسئلہ ہے۔  انہوں نے یقین دلایا کہ سعودی عرب نے اپنے یہاں جو عرب سربراہ کانفرنس منعقد کی تھی اسے القدس  سربراہ کانفرنس کا نام اس مسئلے کی اہمیت کو جتانے کیلئے کیا تھا۔ فلسطینی عوام کے تمام جائز حقوق کی بازیابی تک عرب ممالک انکی تائید و حمایت کے لئے پر عزم تھے، ہیں اور رہیں گے۔ شاہ سلمان نے کہا کہ یورپی اور عرب ممالک موجودہ اور آنے والی نسلو ںکی خاطر حقیقی شراکت قائم کریں۔  انہوں نے کہا کہ سعودی عرب  انسانی، فلاحی اور ترقیاتی شعبوں میں 80سے زیادہ ممالک کو 35ارب ڈالر سے زیادہ کی  مدد دے چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خانہ جنگیوں اور لڑائی جھگڑوںکے باعث گھر سے بے گھر ہونے والوں ، نقل مکانی کرنے والوں اور پناہ گزینوں کے مسائل کو انسانی امور میں  سرفہرست رکھتے ہیں۔ ہماری آرزو ہے کہ یہ سربراہ کانفرنس اس مسئلے کے حل میں مدد گار ثابت ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی خطے میں مداخلت کر رہے ہیں۔ حسن  ہمسائیگی کے ضوابط کی پابندی اور بین الاقوامی قانون پر عملدرآمد کے حوالے سے حوثیوں کے خلاف مشترکہ موقف ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب بھی دیگر ممالک کی طرح دہشتگردی کے مسئلے سے دوچار ہے۔ مملکت نے ہر سطح پر دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے متعدد بین الاقوامی پروگرام کئے ہیں۔ دہشتگردی کی  مزاحمت اور منی لانڈرنگ کے سدباب کیلئے مسلسل مشترکہ جدوجہد اشد ضروری ہے۔ 
 

شیئر: