شاہ سلمان نئے عرب دور کے معمار
پیر 25فروری 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے ا خبار ” عکاظ “ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی عرب خطے میں علاقائی ، عرب اور بین الاقوامی برادری کے مستقبل کی تشکیل کیلئے پے درپے اقدامات کررہا ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مصر کی میزبانی میں منعقد ہونے والی اپنی نوعیت کی پہلی یورپی عرب سربراہ کانفرنس کے اسٹیج سے نئے عرب افق روشن کئے۔کانفرنس میں 38ممالک کے قائدین شریک ہیں۔ ان میں سے 22یورپی اور 16عرب ممالک کے رہنما ہیں۔ یہ سب متعدد اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیلئے جمع ہیں۔ نمایاں ترین خطے کے مسائل ہیں۔ ان میں سرفہرست مسئلہ فلسطین ، یمن کابحران ، انسداد دہشتگردی کے طور طریقے ، خطے کو خارجی ممالک کے حمایت یافتہ حوثیوں سے نجات دلانا ، یورپی اور عرب ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینا اور بنیادی ڈھانچے نیز تجدد پذیر توانائی کے شعبوں میں تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دیتے رہنا ہے۔
اس سربراہ کانفرنس سے بین الاقوامی نظام کے توسط سے تکثیری معاشرے کو فروغ دینے میں تعاون کے فریم تیار ہونگے۔ اس کے تحت سیاسی کردار کو موثر بنایا جائیگا۔ یہ کانفرنس علاقائی مسائل کی گتھیاں سلجھانے میں معاون بنے گی۔ یہ کانفرنس روایتی اسلحہ کی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے والے مشترکہ منصوبے شروع کریگی۔ ممنوعہ اسلحہ کی اسمگلنگ کا سدباب ہوگا۔ داعش سمیت دہشتگرد تنظیموں کے خلاف عالمی اتحاد اور انسانی حقوق کی مساعی کو مضبوط کیا جائیگا۔
یہ پے درپے موثر اقدامات عرب دور کے خالق بنیں گے۔ یہ ہر لحاظ سے خطے اور اس کے عوام کے بہتر مفاد میں ہونگے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭