ڈوپنگ اسکینڈل: آسٹریاکا ایتھلیٹ بلڈٹرانسفر کرتے رنگے ہاتھوں " گرفتار"
ویانا: کھیلوں میں ڈوپنگ کا دائرہ مسلسل پھیل رہا ہے اور آسٹریا میں ”اسکیئنگ ڈ وپنگ“ کا ایک اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ پولیس نے ملک کے معروف اسکیئرمیکس ہاک کو جو اولمپیئن ہو نے کے ساتھ ساتھ خود بھی پولیس والا ہے ’ رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ۔ پولیس نے جب چھاپہ مارا تو یہ اسکیئر بلڈٹرانسفر میں مصروف تھا جو ایتھلیٹس کیلئے سختی سے منع ہے ۔ اس سے جسم میں آکسیجن کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے ایتھلیٹس کو اضافی توانائی ملتی ہے ۔اینٹی ڈوپنگ ایجنسی اور پولیس کی یہ مشترکہ کارروائی اسکیئنگ ورلڈ چیمپیئن شپ کے دوران ڈوپنگ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد کی جس کے دوران5اسکیئر ز سمیت مجموعی طور پر 9افراد گرفتار کئے گئے ہیں ۔آسٹریا کے ساتھ جرمنی میں بھی چھاپے مارے گئے اور ایک ڈاکٹر بھی حراست میں لیا گیا جو ٹورڈی فرانس میں شریک سائیکلنگ ٹیم کے ساتھ کام کر چکا ہے۔ آسٹریا کے ایک اسکیئر کو جو ریس میں تیسری پوزیشن حاصل کر چکا ہے میڈل سے بھی محروم کر دیا گیا۔پولیس نے چھاپے کی ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں میکس ہاک کواس عمل میں مصروف دکھا یا گیا ہے جس کے بعد اس نے اسکیئنگ ریس میں حصہ لینا تھا۔ میکس ہاک روس میں سرمائی اولمکس کے علاوہ گزشتہ سال جنوبی کوریا میں ہونے والے گرمائی اولمپکس میں بھی آسٹریا کی نمائندگی کر چکا ہے ۔ اس نے حال میں سلوینیہ میں ہونے والی چیمپیئن شپ جیتی جبکہ آسٹریا میں جاری ورلڈ چیمپیئن شپ کے 2مقابلوں میں شریک تھا۔پولیس کے مطابق اس سارے کیس میں ایک پورا ڈوپنگ نیٹ ورک ملوث ہے جس کے ارکان کو پکڑا جا رہا ہے ۔1986میں ایتھلیٹس کیلئے بلڈ ٹرانسفرنگ ممنوع قرار دے دی گئی تھی لیکن ٹو ڈی فرانس کے عالمی شہرت یافتہ سابق چیمپیئن لانس آرمسٹرانگ کے پکڑے جانے تک مبینہ طور پر ڈوپنگ کیلئے یہ طریقہ بھی استعمال کیا جاتا تھا۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ " اردو نیوز اسپورٹس" جوائن کریں