چینی کمپنی کی افسر کو امریکہ کے حوالے کرنے کی تیاری
ٹورنٹو ۔۔۔ کینیڈا نے ہواوے کمپنی کی زیر حراست ایگزیکٹو افسر کو امریکہ کے حوالے کرنے کی تیاری شروع کردی۔ کینیڈا کے محکمہ انصاف کے حکام نے ہواوے کمپنی کی چیف فنانشل افسر مینگ وانژو کی حوالگی سے متعلق امور نمٹانے کےلئے باقاعدہ اجازت دیدی ۔محکمہ انصاف کے بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ مینگ وانژو کی حوالگی کا فیصلہ بھرپور مشاورت اور جائزہ لینے کے بعد کیا گیا تاہم اس مد میں ان کے خلاف ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں جو جج کے سامنے پیش کئے جائیں گے۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ کینیڈا کے اٹارنی جنرل مینگ وانژو کی حوالگی سے متعلق حتمی بیان دیں گے۔کینیڈا کی عدالت میں حوالگی سے متعلق سماعت 6 مارچ کو ہوگی۔واضح رہے کہ ہواوے کی سی ایف اومینگ وانژو کو کینیڈین حکام نے نومبر کے آخر میں برٹش کولمبیا کے شہر وینکوور کے ایئر پورٹ سے امریکی حکومت کی درخواست پر گرفتار کیا تھا۔کینیڈین حکام نے 7 روز بعد مینگ وانژو کی گرفتاری کو ظاہر کیا تھا۔8 دسمبر کو امریکی حکام نے الزام لگایا تھا کہ مینگ وانژو نے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی۔یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ مینگ وانژو نے کس طرح خلاف ورزی کی تاہم 7 دسمبر کو انہیں کینیڈا کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیاجہاں ان کے خلاف امریکہ کے ساتھ دھوکے کے الزام کے تحت سماعت ہوئی۔3 دن تک سماعت جاری رہنے کے بعد عدالت نے مینگ وانژو کو ایک کروڑ کینیڈین ڈالر کی ضمانت پر رہا کرتے ہوئے انہیں وینکوور میں رہنے کا حکم دیا۔