ریاض۔۔۔ سعودی عرب نے دنیا بھر کے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برطانیہ اور مملکت کی طرح لبنانی حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیں۔ سعودی دفتر خارجہ کے عہدیدار نے منگل کو اعلامیہ جاری کرکے کہا کہ برطانیہ نے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر قابل قدر اقدام کیا ہے۔ ایران کی حمایت یافتہ اس تنظیم کو دہشت گرد قرار دینے کا فیصلہ دنیا بھر میں انسداد دہشتگردی مساعی کے باب میں اہم اور بامقصد اقدام ہے۔ سعودی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے حزب اللہ کے حوالے سے جو فیصلہ کیا ہے وہ وہی ہے جو اس سے قبل سعودی عرب نے کیا تھا۔ عالمی برادری خطے کے امن و استحکام کو متزلزل کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کے حوالے سے سعودی عرب اور برطانیہ کے نقش قدم پر چلے۔ برطانوی فیصلے کے بموجب لبنانی حزب اللہ کے سیاسی و عسکری ونگ میں کوئی تفریق نہیں ہوگی دونوں دہشت گرد شمار ہونگے۔ کوئی بھی فریق لبنانی حزب اللہ کی مدد کرے گا یا اس میں شمولیت یا اس کے پرچار میں حصہ لے گا اسے 10 برس سے زیادہ تک کی قید کی سزا دی جاسکے گی۔ برطانوی حکومت نے اپنے موقف کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے برخلاف اسلحہ ذخائرہ کررہی ہے اور اس کی مدد ہی کی بدولت شامی صدر بشار الاسد شام میں جنگ کا دورانیہ طویل کرنے میں کامیاب ہوسکے۔