بلیوں جیسے چوہے....جدہ میونسپلٹی متوجہ ہو
نبیلہ حسنی محجوب ۔ المدینہ
جدہ کی بعض سڑکوں پر ریستوران اورکھانے پینے کی اشیاءفروخت کرنے والی دکانیں قطار در قطار کھلی ہوئی ہیں۔ یہ کوئی انوکھا م نظر نہیں۔ یہ نجکاری کے تصور سے ہم آہنگ رواج ہے۔ صارفین اپنی مرضی سے ایک سے زیادہ دکان او رریستوران یا ملبوسات ، گھریلو برتنوں ، فرنیچر کے شو رومز اور دیگر اشیاءکی دکانوں سے کھانے پینے سے لیکر روزمرہ کی مختلف ضروریات کے سامان کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ امیر سلطان اسٹریٹ کے چوراہے سے لیکر ملک روڈ کے چوراہے تک ریستوران کھانے پینے کی اشیاءفروخت کرنے والی دکانیں، بقالے اور سپر مارکیٹیں کھلی ہوئی ہیں۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ صحت عامہ اور صفائی پر مامور ادارے ان پر نظر رکھیں۔ سامان ذخیرہ کرنے اور پیش کرنے کے لئے مقررہ ضابطے نافذ کرائیں۔ ایسے کام کریں جن سے شہر میں چوہے اور بلیوں کی بھر مار نہ ہو۔ ریستورانوں میں چوہے اور کیڑے مکوڑے کھانا کھانے والوں کے شریک نہ بنیں۔ سچی بات یہ ہے کہ اشیائے خورونوش فروخت کرنے والی سڑکوں پر چوہوں، بلیوں اور کیڑے مکوڑوں کا گشت انتہائی غلط ہے۔ یہ صحت، صفائی ، اخلاقیات اور ایمانداری سمیت جملہ ضوابط کے سراسر منافی ہے۔ دکانداروں، بقالوں اور ریستورانوں کے مالکان سے حفظان صحت اور صفائی ضوابط کی پابندی کرانا میونسپلٹی کا کام ہے۔ وزارت صحت کی بھی ذمہ داری ہے۔ سڑکوں پر کیڑوں مکوڑوں ، بلیوں اور چوہوں کا آزادانہ طور پر گھومنا پھرنا بتاتا ہے کہ انکے محفوظ ٹھکانے بھی آس پاس ہی موجود ہوتے ہونگے۔ انہیں کھانے پینے کی اشیاءبھی فراوانی سے مل رہی ہووں گی۔ وگرنہ یہ اتنی آزادی سے سڑکوں پر گھومتے نظر نہ آے۔ میں نے ایک فاسٹ فوڈاسٹریٹ پر رہائش اختیار کی تو مجھے یقین تھا کہ ریستوران اور تجارتی مراکز کے پاس قیام کی بدولت صحت بخش اور صاف ستھرے ماحول سے محفوظ ہوں گے لیکن وقت نے ثابت کردیا کہ میں خوش فہمی کا شکار تھی۔ ہر روز کوئی نہ کوئی تکلیف دہ حقیقت سامنے آتی رہی۔ میں نے کبھی سوچا نہ تھا کہ کیڑے مکوڑے اور چوہے میرے گھر پر یلغار کریں گے اور یہ بات تو تصور سے بالا تھی کہ چوہے رفتہ رفتہ فربہ ہوکر اتنے موٹے تازے ہوجائیں گے کہ انہیں دیکھ کر خوف محسوس ہونے لگے۔ ایک دن سڑک پر گشت کرتے ہوئے چوہے کو دیکھ کر مجھے ”بلی“ کا گمان گزرا۔ قریب سے دیکھا تو پتہ چلا کہ وہ چوہا ہے بلی نہیں اور نہایت اطمینان سے فٹ پاتھ پر ایک طرف سے دوسری جانب آجارہا ہے۔ چوہا ہر شے پر یلغار کرتا ہے وہ لکڑیوں، گوشت اور کاغذ کسی بھی شے کو نہیں چھوڑتا۔ ہر شے کو خوراک بنالیتا ہے۔ کئی برس تک میں یہ منظر نامہ صبر و تحمل سے دیکھتی رہی امید تھی کہ مسئلہ حل ہوگا ۔ خیال تھا کہ چوہے ساحل کے اطراف ہی ہوں گے۔
مقامی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ چوہے جدہ بھر کی سڑکو ں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔ کاش جدہ میونسپلٹی بلیوں جیسے حجم کے چوہوں کے خاتمے کیلئے فوری کارروائی کرے وگرنہ یہ بہت جلد ہمارے رفیق رہائش بن جائیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭