Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہلی میٹرو کے جیب تراشوں میں 94فیصد خواتین؟

نئی دہلی۔۔۔دہلی میٹرو میں مسافروں کوسب سے زیادہ خواتین جیب تراش نشانہ بنارہی ہیں۔2018ء میں میٹرو اسٹیشن پرسینٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس( سی آئی ایس ایف) کے ذریعے پکڑے گئے 498جیب تراشوں میں سے 470خواتین تھیں۔اس طرح گرفتار کی گئیں خواتین جیب تراشوں کی تعداد تقریباً94فیصد رہی۔ 2019میں دہلی میٹرو میں 15جیت تراش پکڑے گئے۔ ان میں سبھی خواتین ہیں ۔خواتین جیب تراشوں پر اکثرلوگ عموماً شک نہیں کرتے اسلئے یہ آسانی سے واردات کردیتی ہیں۔میٹرو میں سرگرم خواتین جیب تراشوں کی عمریں18سے 40سال کے درمیان ہیں۔یہ ایک اسٹیشن سے ٹرین میں سوار ہوکر واردات انجام دینے کے بعد دوسرے اسٹیشن پر فوراً اتر جاتی ہیں اور انتہائی تیزی سے اسٹیشن تبدیل کرتی رہتی ہیں۔ ان میں بعض جیت تراش خواتین کا ریکارڈ پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔میٹرو میں گیٹ کے آس پاس ان کی سرگرمیاں زیادہ رہتی ہیں۔ ایک ڈبے سے دوسرے ڈبے میں جاتے وقت مسافروں کی بھیڑ میں اور گیٹ پر کھڑے لوگوں سے اسٹیشن کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بہانے لوگوں کی جیب پر ہاتھ صاف کرتی ہیں۔2018ء میں سی آئی ایس ایف نے میٹرو میں جیب تراشوں کے خلاف’’ 111مہم ‘‘ کا آغاز کیا ۔ اس مہم کے تحت سی آئی ایس ایف کے اہلکار2007ء سے دہلی کے 239اسٹیشنوں پرتعینات ہیں۔میٹرو میں روزانہ تقریباً30لاکھ افراد سفر کرتے ہیں۔کشمیری گیٹ، چاندنی چوک، نئی دہلی، راجیو چوک، ہڈا سٹی سینٹر، شاہدرا، کیرتی نگر ، تغلق آباد، سمے پور بادلی، یمنا بینک اور ویشالی اسٹیشنوں پر خواتین جیب تراشوں کی سرگرمیاں عروج پر رہتی ہیں۔
٭گزشتہ برسوں کے دوران پکڑے گئے جیب تراشوں کی تعداد:
2017ء ۔۔۔۔۔373
2016ء ۔۔۔۔۔497
2015ء ۔۔۔۔۔267
2014ء ۔۔۔۔۔354
2013ء ۔۔۔۔۔466

شیئر: