پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو ’سیلیکٹڈ‘ وزیراعظم قرار دینے والے بلاول بھٹو زرداری ایک بار پھر انھیں تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے ٹوئٹر کا سہارا لیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے ساتھ جاری لفظی جنگ کو آگے بڑھاتے ہوئے بلاول بھٹو نے اس مرتبہ انہیں ’کٹھ پتلیوں کے عالمی دن‘ کی مبارکباد دی ہے۔
بلاول نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’درحقیقت آج کٹھ پتلیوں کا عالمی دن ہے۔ عمران خان اور تحریک انصاف کو مبارک ہو۔‘
بلاول نے ٹویٹ کے ساتھ گوگل سرچ انجن کی ایک تصویر بھی منسلک کی جس میں عالمی دن اور اس سے متعلق کچھ بنیادی معلومات نمایاں ہیں۔
Today is actually #WorldPuppetryDay congratulations @ImranKhanPTI & @PTIofficial pic.twitter.com/SsgJxoDR4W
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 21, 2019
یوں تو مبارکباد دینے کو خوشی کا موقع تصور کیا جاتا ہے مگر بلاول کے طنزیہ انداز پر بعض سوشل میڈیا صارفین لطف اندوز ہوئے اور کچھ نے اس پر غم و غصہ کا اظہار کیا۔
ماریہ ریاض نے بلاول بھٹو کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ نے معاملہ واضح کر دیا‘ جبکہ علی رضا نامی صارف نے اس انداز پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ہوتی ہے لیڈرشپ جو صرف ذاتیات پر بات کر سکے۔‘
یہ ہوتی لیڈر شپ جو صرف ذاتیات پے بات کر سکے
ویلڈن @BBhuttoZardari
— Ali_Raza✈ (@Avoid_patwariS) March 21, 2019
علیم انصاری نے بلاول کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ’آپ نے عام لوگوں کو ان کا حقیقی چہرہ خوبصورت انداز میں دکھایا ہے۔‘
Hahahahaa you are gorgeously show his true bad face to the common people
— Aleem Ansari (@AleemAnsariPPP) March 21, 2019
کٹھ پتلیوں کا عالمی دن ’پپٹ تھیٹر‘ سے وابستہ ایک ایرانی جاوید ذوالفغاری کی تحریک پر اس فن کو زندہ رکھنے کے مقصد کے تحت منانا شروع کیا گیا تھا۔ ہر برس 21 مارچ کو اس دن کے حوالے سے مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
اپنی والدہ کی وصیت کے نتیجے میں پارٹی سربراہ بننے والے بلاول بھٹو زرداری کی یہ طنزیہ ٹویٹ قومی احتساب بیورو (نیب) میں ان کی پیشی کے بعد سامنے آئی ہے، جہاں وہ اور ان کے والد آصف علی زرداری بدھ کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں طلب کیے گئے تھے۔
بلاول نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ کالعدم جماعتوں سے تعلق رکھنے والے وزرا ابھی تک حکومت میں ہیں جب کہ بدھ کو گرفتار کیے گئے پیپلزپارٹی کارکن اب بھی قید ہیں۔
نیب میں پیش ہونے کے بعد بلاول بھٹو نے بدھ کو ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پرامن پارٹی کارکنوں پر پولیس نے تشدد کیا ہے۔ متعدد پارٹی رہنما زخمی ہیں اور درجنوں کارکن گرفتار ہیں۔
Has the government removed federal ministers associated with banned outfits yet? No. Are peaceful, democratic, political workers of PPP still in custody? Yes. #LathiGolikiSarkar #NahiChalayGee
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 21, 2019
بلاول کی طنزیہ ٹویٹ سے ایک روز قبل وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے نیب طلبی کے دوران پارٹی کارکنوں کے جمع کیے جانے کو پیپلزپارٹی کی ’تفتیش سے بچنے کی کوشش‘ قرار دیا تھا۔
وزات داخلہ کو ہدائیت دی گئ ہے کہ ماسوائے ان عناصر کے جنہوں نے پولیس کے جوانوں پر جتھوں میں حملہ کیا تمام دیگر گرفتار شدگان کو رہا کر دیا جائے، تفتیش سے بچنے کیلئے ایسے اقدامات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 20, 2019