پاکستان کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ چیمپیئن بننے کے لمحات
اسلام آباد:کرکٹ ورلڈ کپ کی آمد قریب ترین ہے۔ ایک مرتبہ پھر پاکستانی شاہینوں کو ورلڈ کپ کی فتح کی یاد ستانے لگی۔ پاکستانی شائقین کو 25مارچ 1992ءکا تاریخی دن آج بھی یاد ہے جب ہمارے ہیروز نے میلبورن کے تاریخی کرکٹ گراونڈ پر27 سال قبل ورلڈ کپ جیت کر ایک نئی تاریخ رقم کی تھی۔شاہینوں نے آئی سی سی ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ کو 22 رنز سے شکست دے کر ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔ فائنل میچ میں وسیم اکرم کو عمدہ کارکردگی پر فائنل میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔ فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 249 رنز بنائے ۔اوپنر عامر سہیل اور رمیز راجہ بالتریب 4 اور 8 رنز بنا کر آوٹ ہوگئے تو کپتان عمران خان نے جاوید میانداد کے ساتھ مل کر مجموعی اسکور میں اضافہ کیا۔عمران خان نے ایک چھکے اور 4 چوکوں کی مدد سے 72 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی، جاوید میانداد نے بھی سنگل لینے کی حکمت عملی اپناتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی اور58رنز بنا کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ انضمام الحق طبیعت خراب ہونے کے باوجود کپتان کے کہنے پر میدان میں اترے اور 35 گیندوں پر4 چوکوں کی مدد سے 42 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔وسیم اکرم نے 18 گیندوں پر 4چوکے لگا کر33 رنز بنائے۔انگلینڈ کی ٹیم 250 رنز کے تعاقب میں 227 رنز پر ڈھیر ہوگئی، انگلینڈ کی ٹیم نے محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور ہدف کا تعاقب جاری رکھا تاہم وسیم اکرم نے ایلن لیمب اور اگلی ہی گیند پر کرس لیوس کو آوٹ کر کے انگلش بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی۔2 اہم بیٹسمین کے آوٹ ہونے کے بعد انگلش ٹیم کے پاوں اکھڑ گئے اوردوبارہ سنبھلنے میں ناکا م رہی جس کے باعث پوری ٹیم 49.2اوورز میں 227بنا کر آوٹ ہوگئی اور پاکستان تاریخ میں پہلی مرتبہ ورلڈچیمپیئن بن گیا۔ نوجوان ٹیم نے حیران کن پرفارمنس دی، قومی ٹیم میں جوش و جذبہ دیدنی تھا۔ شائقین کرکٹ کےلئے وہ لمحات آج بھی ناقابل فراموش ہیں۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ" اردونیوزاسپورٹس" جوائن کریں