رمضان شوگر ملزریفرنس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد
رائے شاہنواز
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی احتساب عدالت نے قومی و پنجاب اسمبلیوں کے اپوزیشن لیڈرز شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر رمضان شوگر ملز کے مقدمے میں فرد جرم عائد کر دی ہے تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔
پیر کو مقدمے کی سماعت احتساب عدالت میں شروع ہوئی تو نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ رمضان شوگر ملز کیس میں ایک نالہ مل کے راستے پر قومی خزانے سے بنایا گیا اور یہ تحقیات میں ثابت بھی ہو چکا ہے۔ اور یہ اختیارات سے تجاوز کا کیس ہے۔
اسی دوران شہباز شریف نے بات کرنا چاہی تو جج سید نجم الحسن نے ان کو روک دیا۔ جج نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانونی اور پروسیجرل چیزیں ہیں آپ کو دفاع کا بھرپور موقع دیا جائے گا۔
تاہم شہبازشریف نے پھر بھی کہا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں کئی سو ارب روپے کی بچت کی کیا وہ ایک چھوٹے سے نالے کے لیے قومی خزانے کو نقصان پہنچائیں گے؟ جس پر عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ ابھی صرف الزام کی حد تک ہے جس کا ثابت ہونا ابھی باقی ہے۔
اس کے بعد شہبازشریف اور حمزہ شہبازپر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کیا۔ مقدمے کی کاروائی آگے بڑھاتے ہوئے عدالت نے مقدمے میں استغاثہ کے گواہان کو طلبی کے نوٹس جاری کردیے۔
یاد رہے کہ نیب نے رمضان شوگر ملز کے مقدمے میں شہباز شریف پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے چنیوٹ میں شریف فیملی کی ایک شوگر مل کے لیے ایک نالے کی تعمیر پر خزانے سے دوارب روپے وزیر اعلی کی حیثیت سے جاری کیے تھے جبکہ لاہور ہائی کورٹ اس مقدمے میں سابق وزیر اعلی کو ضمانت پر رہا کرچکی ہے ۔ ایک روز قبل ایف آئی اے رمضان شوگر ملز کے مینیجر محمد مشتاق کو دبئی جاتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔
گذشتہ دنوں نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کر نے کی دو کوششیں کی لیکن گرفتار نہ کرسکے جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے ان کو 17 اپریل تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔