کویت: روسی خاتون پر 20ملین کا جرمانہ کیوں ہوا؟
کویت کی اپیل کورٹ نے سرکاری خزانے میں غبن کے الزام میں روسی خاتون ماریا لازاریفا کو 10برس قید کی سزا کالعدم کر کے 20ملین کویتی دینا ر جرمانے کی سزا سنا دی۔یہ رقم 65ملین ڈالر کے مساوی ہے ۔
ماسکو میں ایوان صنعت و تجارت کے ترجمان فلاڈیمیر سیدوروف نے روسی خبر رساں ادارے’ اسپورٹنک ‘کو بتایا کہ کویتی اپیل کورٹ نے 10برس قید کی وہ سزا منسوخ کر دی جو پرائمری کورٹ نے سنائی تھی ۔اپیل کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ روسی خاتون لازاریفا اور غبن میں شریک کویتی شہری 20,20ملین دینار بطور جرمانہ ادا کر دیں تو ان کو رہا کر دیا جائے گا ۔
کویتی پبلک پراسیکیوٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزمان نے کویتی سی پورٹس فنڈ کے کھاتے سے اپنے کھاتوں میں غیر قانونی طور پر رقم منتقل کی تھی ۔
روسی خاتون نے 129ہزار دینا ر اور 6ہزار ڈالر کا غبن کیا تھا۔ رقم کے چیک خود اپنے نام پر جاری کر لیے تھے ۔ علاوہ ازیں خاتون نے ایک کمپنی کو 719ہزار دیناراور دوسری کمپنی کو تقریباًایک ملین دینار اور89ملین ڈالر ہڑپ کرنے میں سہولت فراہم کی تھی ۔
اپیل کورٹ کا فیصلہ سامنے آنے سے قبل کویت میں زیر حراست روسی خاتون ماریا لازاریفا کے وکلاء نے بتایا تھا کہ عدالت چوتھی بار ان کی موکل کی رہائی کی درخواست مسترد کر چکی ہے ۔ وکلا نے خیال ظاہر کیا تھا کہ ان کی موکل کو حراست میں لینا غیر منصفانہ عمل ہے ۔
کویت میں روسی سفارت خانے نے گذشتہ برس اعلامیہ جاری کر کے کہا تھا کہ روسی خاتون کو مالی معاملات سے تعلق رکھنے والے فوج داری کے معاملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار کیا گیا۔ سفارت خانے نے یہ عندیہ بھی دیا تھا کہ کویتی عہدیداروں اور روسی خاتون کےساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ۔قونصلیٹ روسی خاتون کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہا ہے۔