Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی عید کا چاند آسمان پر دیکھیں گے یا موبائل ایپ پر؟

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے چاند دیکھنے کے لیے موبائل ایپلیکیشن جاری کر دی ہے جس کے مطابق اس بار عید کا چاند چار جون کو نظر آئے گا اورعید پانچ جون کو ہوگی۔
اس کے علاوہ چند روز قبل چاند دیکھنے کے لیے ایک ویب سائٹ ’پاک مون سائٹنگ ڈاٹ پی کے‘ کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے محکمہ موسمیات، سپارکو، سپیس سائنس اور سائنس و ٹیکنالوجی کے دیگر ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی تھی جسے آئندہ پانچ برس کے لیے چاند کی پیدائش اور اس کے مقام کا تعین کرکے قمری کیلنڈر، ایپ اور ویب سائٹ ترتیب دینے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی چاند دیکھنے کے لیے بنائی جانے والی کمیٹی پر علما نے اعتراض اٹھایا تھا کہ چاند دیکھنے کے لیے انسانی آنکھ کی شہادت لازمی ہے، تاہم بہت سے لوگوں نے اسے ایک 'جرات مندانہ' قدم قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس اقدام سے چاند دیکھنے کا تنازع ختم ہوجائے گا۔  
فواد چوہدری نے اپنے ٹویئٹر ہینڈل سے ٹویٹ کی ہے جس میں ایپ کا لنک دیا گیا ہے اور لکھا گیا ہے کہ ’چاند کو دیکھنے کے لیے ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔‘

ایپ کا نام ’دی رویت‘ ہے جس میں ایک ماہ کے دوران چاند کی پیدائش سے لے کراس کے مختلف مراحل کو دیکھا جا سکتا ہے۔
اس ایپ کے چار نمایاں فیچرز ہیں جن میں سے پہلے فیچر کے تحت چاند کی پیدائش اور اسے متعلقہ مہینے میں مختلف مراحل سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس ایپ میں اسلامی ہجری کیلنڈر بھی شامل ہے اور اسلامی مہینوں کے لحاظ سے نئے پیدا ہونے والے چاند کی تفصیلات بتائی گئی ہیں۔
چاند کے مختلف مراحل سے گزرنے کا کیلنڈر ہے۔
ایپ میں موجود انٹرایکٹو نظام فلکی میں چاند، سورج اور دیگر اہم سیاروں کی پوزیشن کو دیکھا جا سکتا ہے۔
تاہم یہ ایپ صرف اینڈرائڈ موبائل فونز کے لیے ہے، اسے آئی او ایس سپورٹڈ موبائلز پر ڈاؤن لوڈ نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ایپ تعلیم یافتہ لوگوں کے لیے سمجھنا اور استعمال کرنا تو شاید آسان ہے مگر کم پڑھے لکھے افراد کو اس کے استعمال میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے چاند دیکھنے کے لیے بنائی گئی پانچ رکنی کمیٹی نے آئندہ پانچ برس تک چاند کی تاریخوں پر مبنی کیلنڈر تیار کر کے اس کا جائزہ لینے لے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا تھا۔ تاہم اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل نے ابھی تک کوئی باقاعدہ جواب نہیں دیا۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ کونسل کا ریسرچ ونگ اس پر اپنی رائے دے گا اور علما اکرام سے بھی مشاورت کی جائے گی کہ کیا یہ کیلنڈر ہی کافی ہے یا انسانی آنکھ سے چاند دیکھنے کی شہادت بھی ضروری ہے۔
دوسری جانب وزارت مذہبی امور نے پاکستان میں گذشتہ کئی دہائیوں سے چاند دیکھنے کی ڈیوٹی پر مامور رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب سمیت چار ممبرز کو 4 جون کو چاند دیکھنے کی ہدایات دی ہیں۔
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’مولانا منیب الرحمن اور شہاب الدین پوپلزئی کو دعوت بھجوا رہے ہیں کہ وہ تشریف لائیں اور خود دیکھیں کہ چاند کیسے گردش کرتا ہےاور سائنسی طور پر کیوں یہ انتہائی آسان ہے کہ چاند کے اصل مقام کا تعین ہوسکتا ہے اور اس کے لیے بہت پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں۔‘

مفتی منیب الرحمن نے کہا تھا کہ فواد چوہدری کو 'مذہبی امور' پر تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔

شیئر: