انسانوں کے درمیان پانی کے لیے جنگ کے بارے میں تو آپ نے سنا ہوگا، لیکن کیا جانور بھی پانی کے لئے آپس میں لڑائی کر سکتے ہیں؟
کچھ ایسا ہی انوکھا واقعہ انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے جوشی بابا جنگل میں پیش آیا ہے، جہاں شدید گرمی کی وجہ سے ’پانی‘ کی تلاش میں نکلے بندروں کے دو گروہوں کے درمیان تصادم ہوا ہے جس سے 15 بندر ہلاک ہو گئے ہیں۔
ضلعی سطح پر محکمہ جنگلات کے ایک افسر پی ایم مشرا نے بتایا ایسا محسوس ہورہا ہے کہ بندروں کے ایک گروہ نے مخالف گروہ کے ساتھ پانی کے حصول پر لڑائی کی ہے جس میں کم از کم 15 بندر ہلاک ہوئے ہیں۔
انڈیا کے ایک نیوز چینل این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پی ایم مشرا نے بتایا ’یہ بہت غیر معمولی اور عجیب بات ہے کہ گھاس پھوس کھانے والے جانور ایسی لڑائیوں میں پڑیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ہم اس سلسلے میں تمام ممکنات بشمول پانی کے حصول کے لیے ان بندروں کے گروہوں کا آپس میں لڑائی کا جائزہ لے رہے ہیں، اس لڑائی میں 30 سے 35 مضبوط بندروں کے گروہ میں سے 15 بندر ہلاک ہوئے ہیں جو کہ غار میں رہتے تھے۔
محکمہ جنگلات کے افسر نے مزید کہا ’بندروں کے کچھ گروہ جو تعداد میں زیادہ ہوتے ہیں اور ایک مخصوص علاقے پر اثر رسوخ رکھتے ہے یا اس علاقے پر ان کا کنٹرول ہوتا ہے تو ہو سکتا ہے کہ انہوں نے بندروں کے چھوٹے گروہ کو پانی پینے پر خوفزدہ کیا ہو۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کہ بندروں کے پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی موت کی وجہ شدید گرمی میں پانی نہ ملنے سے ہوئی۔
شیروں کے بارے میں بھی ایسی ہی خبر ہے کہ وہ پانی کی تلاش میں جنگلوں سے دیہاتوں کی جانب نکلتے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو خبردار کیا گیا ہے۔