لندن: پولیس نے’ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین‘ کو حراست میں لے لیا
لندن میں سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے مطابق ایم کیو ایم کے رکن کو جرائم کی حوصلہ افزائی اور مدد کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے اورحوالے سے پاکستانی حکومت نے تفصیلات برطانیہ کو فراہم کی تھیں۔
سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں الطاف حسین کا نام نہیں دیا گیا تاہم ذرائع ابلاغ میں سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے حوالے سے تصدیق کی جا رہی ہے کہ گرفتار کیے جانے والے شخص الطاف حسین ہیں۔
لندن میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایم کیو ایم کے رکن کو منگل کی صبح حراست میں لیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعت ایم کیوایم کے ایک رکن کو جرائم میں مدد اور حوصلہ افزائی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بانی ایم کیوایم کو 2016 میں نفرت انگیز تقاریر کے مقدمات میں حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کے حوالے سے پاکستانی حکومت نے تفصیلات برطانیہ کو فراہم کی تھیں۔
گرفتاری کے بعد ایم کیو ایم کے بانی کو جنوبی لندن پولیس سٹیشن لے جایا گیا جب کہ اس وقت الطاف حسین کے گھر کی تلاشی لی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ سکارٹ لینڈ یارڈ نے منی لاڈرنگ کے سلسلے میں تین جون 2014 کو حراست میں بھی لیا تھا تاہم اکتوبر 2016 میں ناکافی شواہد کی بنا پر کراؤن پراسیکیوشن کی جانب سے کیس ختم کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے یہ کیس ختم کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ الطاف حسین نے 22 اگست 2016 کو کراچی میں ایم کیو ایم کارکنان سے ایک ٹیلی فونک خطاب میں پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔
تاہم اس واقعے کے بعد الطاف حسین نے اپنی تقریر پر معذرت کر لی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی جاعت کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل اور گرفتاریاں دیکھ کر شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے اور اسی دوران انہوں نے ایسی تقریر کر دی تھی۔اس واقعے کے بعد پاکستان میں ایم کیو ایم کے بیشتراہم رہنماؤں نے ایم کیو ایم کے قائد سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا تھا۔