آصف زرداری کو 10 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جاری کر دیے ہیں۔
ان دونوں رہنماؤں کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے کرپشن کیسز کا سامنا ہے اور گرفتاری کے بعد ان سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہونے والے قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن کے آغاز میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے والد آصف علی زرداری سمیت ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ایم این ایز محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اپوزیشن کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے لیے سپیکر اسد قیصر کو تحریری طور پر بھی درخواست دی گئی تھی۔
یہ پروڈکشن آرڈر قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ 10 جون کو شروع ہونے والا قومی اسمبلی کا بجٹ سیشن 29 جون تک جاری رہے گا۔
پروڈکشن آرڈر قومی اسمبلی میں کارروائی اور طریقہ کار کے قاعدہ نمبر 108کے تحت جاری کیےگئے۔
واضح رہے کہ آصف علی زرداری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد نیب نے 10 جون کو گرفتار کیا تھا۔ اسی طرح آصف زرداری کی بہن فریال تالپور کو بھی 14 جون کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
دوسری جانب خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو بھی نیب نے دسمبر 2018 میں پیراگون کرپشن کیس میں گرفتار کیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ نے رواں ہفتے منگل کو دونوں بھائیوں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔