Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان کنگڈم آف مینگو‘: دبئی میں پاکستانی آموں کا میلہ

متحدہ عرب امارت کے شہر دبئی میں پاکستان قونصلیٹ کے زیراہتمام ’پاکستان کنگڈم آف مینگو‘ کے عنوان سے آموں کا میلہ منعقد ہوا جس میں مشہور زمانہ آم چونسہ، سندھڑی، دسہری اور انور رٹول سمیت 225 اقسام کے آموں کی نمائش ہوئی۔
پھلوں کے بادشاہ آم کی پر تکلف اور شاہانہ انداز میں پذیرائی کا اہتمام کیا گیا جس میں آم کے ڈھائی سو سے زائد اقسام کو نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔

ان میں 20 سے زائد اقسام کے پاکستانی آم اپنی بھر پور رعنائیوں اور آب و تاب کے ساتھ اپنی خوبصورتی اور ذائقہ کا منہ بولتا ثبوت پیش کرتے ہوئے ہمیشہ کی طرح فاتحانہ انداز میں دنیا کے پہلے نمبر پر براجمان رہے۔
انور رٹول، چونسہ ،سندھڑی، لنگڑا،سالہہ بھائی اور دیگر اقسام نے لوگوں کی بھر پور توجہ حاصل کی ۔
پاکستان قونصلیٹ دبئی کی جانب سے قونصل جنرل احمد امجد علی اورکمرشل قونصلر ڈاکٹر ناصر خان کے تعاون سےمنعقدہ تقریب میں 30سے زائد ممالک کے سفارتکاروں ،متحدہ عرب امارات گورنمنٹ کی اعلیٰ شخصیات، وزارتوں اور تنظیموں کے علاوہ پاکستانی ا ور دیگر ممالک کے بزنس کونسلز،ایسوسی ایشنز اور معروف کاروباری شخصیات نے شامل ہو کر خوبصورت و رنگین تقریب میں مزید نکھار دیا۔

پورا ہال آموں کے خوبصورت رنگوں اور محسور کن خوشبو سے معطر تھا۔پر خلوص و خوبصورت تقریب میں متحدہ امارات،جاپان، ترکی ،اٹلی ،سری لنکا، تھائی لینڈ، انڈو نیشیا، کوریا، چین ، فلپائن،مصر، سوڈان اور دیگر ممالک کے سفارت کاروں نے شرکت کی۔
قونصلر جنرل پاکستان قونصلیٹ دبئی احمد امجدعلی نے اس موقع پر اپنے خیالات کاا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال میں متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ سے ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کا ہمارا تخمینہ تھا جبکہ آئندہ سال میں بڑی حد تک بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں پیکنگ اور دیگر پراسس کے کاموں کو بڑے ماہرانہ انداز میں احسن طریقہ سے مکمل کیا جارہا ہے جس سے دنیا میں آموں کی برآمدات میں بڑا مثبت اضافہ متوقع ہے۔ 

اسی طرح پوری دنیا میں جہاں جہاں بھی پاکستانی سفارتخانے ہیں، وہاں پر موجود کمرشل قونصلرز دنیا کے کونے کونے میں پاکستانی آموں اور دیگر مصنوعات کو پذیرائی دلوانے میں مصروف عمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نمائش تین روزہ نمائش میں پہلے دن ڈیپلومیٹ ،ہائی پرفائل گورنمنٹ آفیشل ،معروف کاروباری شخضیات، ایمپوٹرز اور ٹریڈرز کو مدعو کیا گیاجبکہ دوسرے اور تیسرے دن عام لوگ نمائش میں شریک ہوئے۔
 

شیئر: