پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
پی سی بی کے مطابق محمد عامر نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیر آباد کہا ہے جبکہ وہ ون ڈے اور ٹی ٹوینٹی کھیلتے رہیں گے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ ان کے لیے آسان نہیں تھا۔ عامر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے اپنے سینے پر گولڈن اسٹار لوگو لگانے کا موقع دیا۔
محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر ایم ڈی پی سی بی وسیم خان نے کہا کہ محمد عامر کا شمار موجودہ دور کے بہترین ٹیسٹ بولرز میں ہوتا ہے۔ قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم گراونڈ اور ڈریسنگ روم میں محمد عامر کی کمی محسوس کرے گی۔محمد عامر نے جولائی 2009 میں سری لنکا کے خلاف گال ٹیسٹ میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا فاسٹ بولر نے 36 ٹیسٹ میچوں میں 30 کی اوسط سے 119 وکٹیں حاصل کیں۔
اپریل 2017 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کنگسٹن میچ میں 44 رنز کے عوض 6 وکٹیں محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین بولنگ تھی مگر ان کی بدقسمتی تھی کہ وہ ہوم گراؤنڈ پاکستان پر ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں کھیل سکے۔
محمد عامر نے روایتی حریف انڈیا اور بنگلہ دیش کے خلف ٹیسٹ میچ کھیلنے سے محروم رہے۔
سپاٹ فکسنگ سکینڈل
محمد عامر نے انگلینڈ کے خلاف چار ٹیسٹ میچوں میں بیس وکٹیں لیں۔ لیکن انگلینڈ کے خلاف ان کی بہترین پرفارمنس کا اختتام بدنام زمانہ سپاٹ فکسنگ سکینڈل پر ہوا۔
محمد عامر، ٹیسٹ ٹیم کے کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بولر محمد آصف پر انگلینڈ کے خلاف 2010 کے لارڈز ٹیسٹ میں سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر پابندی لگی۔ تینوں پر کم ازکم پانچ سال کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی گئی اور برطانیہ کی عدالت نے انہیں قید کی سزائیں بھی دیں۔
2016 میں پابندی کے خاتمے کے بعد محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہوئی جبکہ سلمان بٹ اور محمد آصف دوبارہ اپنا انٹرنیشنل کیریئر شروع کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ عامر نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی آخری وکٹ اس سال کے شروع میں ساؤتھ افریقہ کے خلاف لی تھی۔