Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حادثات پر قابو پانے کے لیے اماراتی طالبات کی ایجاد

تین طالبات نے ایک سسٹم تیار کر لیا ہے جو گاڑی میں ڈرائیور کی جسمانی کیفیت نوٹ کر کے اسے متنبہ کر دیتا ہے۔
مسلسل ڈرائیونگ ایک تھکا دینے والا کام ہے۔ جو اس پیشے سے منسلک ہیں وہ اس امر سے بخوبی واقف ہیں کہ ان  پرکیا بیتتی ہے۔ ہائی وے پر مسلسل ڈرائیونگ کرنے والوں کے لئے نیند اورتھکان سب سے خطرنا ک امور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے سنگین حادثات بھی رونما ہوتے ہیں۔
 ڈرائیوروں کو درپیش اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے متحدہ عرب امارات کی تین طالبات، جن کا تعلق العین کالج کے ٹیکنکل شعبے سے ہے، نے ایک ایسا اسمارٹ سسٹم تیار کر لیا ہے جو گاڑی میں نصب کرنے سے ڈرائیور کی جسمانی کیفیت نوٹ کر کے اسے متنبہ کر دیتا ہے۔ طالبات نے اپنی ایجاد کا سافٹ تجربہ کر لیا جو ہر طرح سے کامیاب رہا۔ تاہم عملی طور پر اسکا تجربہ کرنے کی تیاریاں کر رہی ہیں۔
امارات ٹوڈے سے گفتگو کرتے ہوئے طالبہ حصہ الکعبی نے بتایا کہ اس نے اپنی ساتھی آمنہ بلوچی اور میرا الریقیشی کے ساتھ مل کر اس منصوبے پر کام شروع کیا۔ ’ہمارا بنیادی مقصد ایک مفید چیز ایجاد کرنے کا تھا۔ ہم  اکثر اخبارات میں حادثات کے بارے میں پڑھتے تھے کہ نیند کے غلبے کی وجہ سے گاڑی ڈرائیور کے قابوسے باہر ہو گئی جس کی وجہ سے سنگین حادثہ رونما ہوا۔ ان خبروں نے ہماری سوچ کے دھارے کو اس جانب مائل کیا۔‘
ایجاد کے بارے میں اخبار کو بتاتے ہوئے طالبہ کا کہنا تھا کہ یہ ایجاد دو حصوں پر مشتمل ہے ایک سافٹ ویئر ہے جبکہ دوسرا ہارڈ ویئر جس میں انتہائی حساس نوعیت کا کیمرہ بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ کیمرے کو گاڑی کے ڈیش بورڈ پر ایسی جگہ نصب کرنا ہے جہاں سے ڈرائیورکے چہرے کو فوکس کیا جاسکے۔

اگر ڈرائیور پر تھکان طاری ہے تو سسٹم خود کار طریقے سے گاڑی کا ہارن بجانے لگے گا. فوٹو: اے ایف پی

ڈرائیور کو جگائے رکھنے کا نظام

اس ضمن میں جو سافٹ ویئر ڈیزائن کیا گیا ہے وہ کیمرے کی کمانڈ پر کام کرتا ہے کیمرہ مسلسل ڈرائیور کے چہرے کو پڑھ کر معلومات سافٹ ویئر کو ارسال کرتا ہے جو اس امر کا جائزہ لیتا ہے کہ ڈرائیور کی آنکھیں کتنی دیر تک کھلی رہتی ہیں۔ اگر آنکھیں مسلسل کھلی ہیں اوران میں تھکاوٹ کے آثار ہیں یا ڈرائیور پر غنودگی طاری ہے تو سسٹم فوری طور پر ڈرائیور کو الرٹ کرنے کیلئے اس سے باتیں کرتا ہے اگر جواب نہ ملے تو وہ گاڑی کے کیبن کی لائٹیں روشن کردیتا ہے۔ 
اگر ڈرائیور  نیند سے مغلوب ہے یا اس پر تھکان طاری ہے جس کی وجہ سے وہ سسٹم کی باتوں کا جواب نہیں دے اور لائٹیں بند نہ کرے تو سسٹم خود کار طریقے سے گاڑی کا ہارن بجانے لگے گا جس سے ڈرائیور کو سنبھلنے کا موقع مل جائے گا۔ مذکورہ طالبات کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ایجاد کا کامیاب سافٹ تجربہ کر لیا اور اسے عملی طور پر اپنی گاڑیوں میں نصب کر کے حتمی رائے دیں گی۔ 
طالبہ کا کہنا تھا کہ آئندہ اس ایجاد کو مزید بہترکرتے ہوئے اس کے سافٹ ویئر میں ہنگامی امدادی مراکز کے علاوہ مخصوص نمبر پر رابطے کی سہولت بھی فراہم کی جاسکتی ہے جو انکے دوسرے مرحلہ کا حصہ ہوگا۔ 

شیئر: