افغانستان میں حکام کے مطابق طالبان کی جانب سے سڑک کنارے نصب پھٹنے سے 34 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہو گئے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان صوبے فراہ کے گورنر کے ترجمان محب اللہ محب کا کہنا ہے کہ کندھار سے ہرات جانے والی شاہراہ پر طالبان نے سڑک کنارے بم نصب کیا جس کی وجہ سے یہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
تاحال طالبان نے اس بم حملے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
گورنر فراح کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد عام شہری ہیں جن میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
واضع رہے کہ اس حملے سے ایک روز پہلے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ جاری ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ افغانستان میں اٹھارہ برس جاری جنگ کو ختم کرنے کی کوششوں کے باوجود عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
1,366 civilians killed in the #Afghanistan conflict in the first half of 2019. Pro-Govt Forces responsible for 717 deaths, Anti-Govt Elements (Taliban, ISKP & others) responsible for 531 deaths. #ZeroCivilianCasualtiesNow
Read update: https://t.co/OWoVckeDbT pic.twitter.com/NxBveazg5T— UNAMA News (@UNAMAnews) July 30, 2019