Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں خواتین کی ریٹائرمنٹ کی عمر بھی مردوں کے مساوی

خواتین 55برس کی بجائے مردوں کی طرح 60برس میں ریٹائر ہوں گی ۔
سعودی عرب میں شاہی فرمان جاری کر کے خواتین اور مردوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر یکساں کر دی گئی۔اب خواتین 55برس کی بجائے مردوں کی طرح 60برس ہی میں ریٹائر ہوں گی ۔ عمل درآمد 2اگست 2019ءسے کر دیا گیا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق جنرل آرگنائزیشن فار سوشل انشورنس نے سرکاری اور نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے تمام ملازمین کو اطلاع دی ہے کہ ریٹائرمنٹ کی عمر میں ترمیم کر دی گئی ۔ایوان شاہی نے 27ذی قعدہ 1440ھ کو فرمان جاری کر کے خواتین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60برس کر دی۔
سعودی خواتین نے اس تبدیلی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ روزگار کے شعبے میں وہ خود کو کمزور محسوس کر رہی تھیں ،اب صورتحال بدل گئی ہے ۔
سعودی حکومت خواتین کو زندگی کے تمام شعبوں میں اپنا کردار احسن شکل میں انجام دینے کے مواقع فراہم کرارہی ہے ۔سعودی حکومت کی کوشش ہے کہ خواتین بھی ہم وطنوں کی طرح ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
 ریٹائرمنٹ کے قانون میں ملازم خواتین کی پنشن کے قاعدے ضابطے بھی مقرر کر دئےے گئے ۔ایسی ملازم خاتون جس نے کم ازکم 25برس ملازمت کی ہو اور وہ 60برس کی ہو گئی ہو ،ایسی صورت میں اسے پنشن ملے گی ۔
واضح رہے کہ وژن 2030 کے تحت سعودی حکام خواتین کو زیادہ سے زیادہ حقوق دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔کسی پابندی کے بغیر بیرون ملک جانے کی اجازت دینا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے گذشتہ برس جون میں سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کو کار چلانے کی اجازت دی۔ خواتین کو سٹیڈیم میں جاکر مردوں کے ساتھ بیٹھ کر فٹ بال میچز دیکھنے کی اجازت دی۔ ان کی کھیلوں اور دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کی اور خواتین کو ایسی نوکریاں کرنے کی اجازت دی جو صنفی امتیاز کی وجہ سے انہیں نہیں مل پاتی تھیں۔
 

شیئر: