سعودی عرب سمیت 30ممالک کی 8ہزار افواج نے اتوار کو اردن میں ’چوکس شیر‘کے نام سے جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا۔ یہ مشقیں5ستمبر تک جاری رہیں گی۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق فوجی مشقوں کے اردنی ترجمان محمد الثلجی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’فوجی مشقیں حقیقی جنگی معرکوں کا منظر پیش کریں گی ۔علاقے اور دنیا بھر میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کےلئے مطلوبہ فوجی آپریشن کی مشقیں ہوں گی۔‘
فوجی ترجمان نے مزید کہا کہ مشقوں میں 30ممالک کے 8ہزار فوجی شریک ہیں۔ان مشقوں سے مسلح افواج کی حربی صلاحیت مضبوط ہو گی ۔ مختلف قسم کے ہتھیار چلانے اور کثیر ملکی افواج کی بیک وقت ایک دشمن کے خلاف فوجی کارروائی کا تجربہ حاصل ہو گا۔
مشقوں میں شریک امریکی افواج کے ترجمان ریلڈ ویلسن نے کہا کہ ہماری افواج ایسے علاقوں میں کام کریں گی جہاں دہشتگردوں کے اڈے موجود ہیں ۔ مشقوں میں زیادہ زور سائبر حملوں سے نمٹنے پر دیا جائے گا۔
اردنی فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاکہ مشقوں کا بڑا ہدف دہشتگردی کے انسداد کےلئے مشترکہ جدوجہد اور تعاون کو فروغ دینا ہے ۔ سرحدی دستوں کی عسکری استعداد بڑھانا ہے ۔
اردنی فوج کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ مشقیں اردنی افواج کے ماتحت ٹریننگ اسکولوں ، سینٹرز اور کھلے میدانوں میں ہوں گی۔بری ، بحری اور فضائی دستے شریک ہوں گے ۔
فوجی مشقوں میں امریکہ ، فرانس ، جرمنی ، برطانیہ ، اسپین ، اٹلی ، آسٹریلیا ، آسٹریا ، بیلجیئم ، ہالینڈ ، یونان ، ناروے ، جمہوریہ چیک ، قبرص ، عراق ، سعودی عرب ، مصر ، بحرین ، قطر ، کویت ،لبنان ، متحدہ عرب امارات ، کینیڈا ، جاپان ، برونائی ، کینیااور تاجکستان وغیرہ شامل ہیں ۔
اردن نے ’چوکس شیر‘ کے عنوان سے15اپریل 2018ءسے 26اپریل تک صرف امریکہ کے ساتھ فوجی مشقیں کی تھیں ۔ ان میں3500فوجی شریک ہوئے تھے ۔