پولیس کے مطابق ثنا کے بھائی کو ان کا کام پسند نہیں تھا۔ فوٹو: فیس بک
خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں جمعہ کو ثنا نامی ایک گلوکارہ اور رقاصہ کو ان کے بھائی نے چھریوں کے وار کر کے قتل کر دیا۔
سوات کے علاقے بنڑ کے پولیس سٹیشن کے محرر شاہد علی نے اردو نیوز کو بتایا کہ صبح پانچ بجے 16 سالہ ثنا کو شدید زخمی حالت میں سینٹر ہسپتال سیدو شریف لایا گیا تھا۔
شاہد علی کے مطابق ثنا نے زخمی حالت میں پولیس کو بتایا کہ ’وہ جمعرات کی رات کو پروگرام کے لیے بٹ خیلہ گئی تھیں، اس کے بعد ان کے بھائی قاسم علی نے ان پر چھریوں کے وار کیے۔ ثنا کو دونوں ہاتھوں اور سینے پر گہرے زخم آئے تھے جس کی وجہ سے ان کی حالت شدید نازک تھی اور وہ جمعے کو عصر کے وقت ہسپتال میں انتقال کر گئیں۔‘
محرر شاہد علی نے مزید بتایا کہ ثنا کی والدہ کی شادی پنجاب میں ہوئی تھی اور وہ پچھلے کچھ عرصے سے سوات کے ثقافتی مرکز بنڑ میں اپنے والدین کے گھر کے قریب ایک کوارٹر میں رہ رہی تھی۔
پولیس کے مطابق ثنا نے بھی اپنی والدہ کے دیکھا دیکھی بطور رقاصہ اور گلوکارہ کام شروع کیا جس پر ان کے بھائی اور والد نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ثنا کا بھائی مفرور ہے تاہم کیس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ثنا کی جنازہ جمعے کو مغرب کی اذان کے بعد ادا کر دی گئی۔
محلہ بنڑ کے ایک رہائشی نے ٹیلی فون پر اردو نیوز کو بتایا کہ یہ واقعہ گھر کے اندر ہوا ہے، اس لیے کسی کو زیادہ معلومات نہیں ہیں۔
’میں ثنا کے لیے قبر تیار کرنے آیا ہوں، مجھے خود علم نہیں لیکن سننے میں آرہا ہے کہ ثنا کے بھائی نے ان پر چھریوں کے وار کیے تھے، اس لیے کسی کو زیادہ نہیں معلوم لیکن ان کا بھائی فرارہو گیا ہے۔‘
اس سے پہلے بھی خیبر پختونخوا میں خواتین گلوکاروں اور رقاصاؤں کو قتل کیا جا چکا ہے.
رواں برس مئی اور فروری میں بھی دو خواتین فنکاروں کو قتل کیا گیا تھا۔
گذشتہ مئی بنڑ ہی میں مینہ نامی ایک گلوکارہ اور رقاصہ کو ان کے شوہر نے گھریلو تنازعے کی وجہ سے قتل کیا تھا۔ ان کے شوہر کو تین دن بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
فروری میں سٹیج ڈراموں کی ایک اداکارہ کو مردان میں قتل کیا گیا تھا۔