Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نئے پاکستان میں بسا پرانا پاکستان‘

اس شخص کا قصور یہ بھی تھا کہ ’یہ کسی بڑی شخصیت کا بیٹا نہیں تھا۔‘
کچھ روز قبل دوستوں کے واٹس ایپ گروپ میں ایک دوست نے جو  بطور نیوز اینکر کام کرتا ہے خبر پڑھتے ہوئے ایک وڈیو شیئرکی۔
 خبر کیا تھی آپ خود ہی پڑھ لیجیے:
فیصل آباد میں چوری کا انوکھا واقعہ، چور نے نجی بینک کی اے ٹی ایم مشین ہیک کر لی جس سے شہری کا کارڈ اس میں پھنس گیا، بعد میں چور نے مشین توڑ کر کارڈ نکالا اور چلتا بنا۔ سب سے انوکھی بات جانے سے پہلے کیمرے کو دیکھتے ہوئے منہ بھی چڑایا۔
ویسے تو قدرتی بات ہے چور کا نام سنتے ہی غصہ آ جاتا ہے لیکن یہاں اس چور کی حرکت ہی ایسی تھی کہ میں بھی ہنسے بنا نہ رہ پائی اور تو اور سوشل میڈیا پر بھی اس کی ویڈیو نے خوب تہلکہ مچایا۔
 پھر خبر آئی کے ملزم کے خلاف بنک انتظامیہ کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کر کے اسے حراست میں لے لیا گیا اور تفتیش کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔

 

ٹھیک دو روز گزرے تو اسی دوست نے واٹس ایپ گروپ میں خبر پڑھتے ہوئے ایک اور ویڈیو کلپ شیئر کیا اور ساتھ میں لکھا کہ اس کی موت واقع ہو گئی ہے۔
پولیس تشدد؟ یا کوئی اور معاملہ ؟؟
منہ چڑا کر اے ٹی ایم کارڈ چرانے والا ملزم پولیس حراست میں چل بسا۔
یقین مانیں کہ میں نے خوشی سے خبر پڑھنا شروع کی کہ آج اس نے پھر کوئی ہنسی مذاق کیا ہوگا پولیس کے ساتھ کیونکہ گذشتہ روز اس کی گرفتاری ہو گئی تھی پر ایک دم پتا چلا اس کی موت واقع ہوگئی، خبر کے درمیان ہی مجھے بھی اچانک جھٹکا لگا۔
میسج میں لکھی یہ بات جیسے سیدھا دل کو لگی ہو، بہت افسوس ہوا اور رونا بھی آیا ۔ دیکھتے ہی دیکھتے جنگل کی آگ کی طرح یہ خبر سوشل میڈیا پر پھیل گئی۔ تقریباً ہر دوسری پوسٹ میں اس شخص اور پولیس کے اس رویے کا ذکر تھا کوئی کہہ رہا تھا کہ اے ٹی ایم سے چوری کرنے کے ساتھ ساتھ اس شخص کا قصور یہ بھی تھا کہ” یہ کسی بڑی شخصیت کا بیٹا نہیں تھا۔‘
کسی نے لکھا ’’چوری کرنی ہے تو بڑی چوری کریں، آپ پر گلاب نچھاور کیے جائیں گے، سونے کا تاج پہنایا جائے گا، اگر آپ نے چھوٹی چوری کے دوران، صرف اے ٹی ایم توڑنے کی ناکام کوشش کی تو آپ کی ویڈیوز بھی بنائی جائیں گی، آپ پر تشدد بھی کیا جائے گا، پھر آپ کو مار بھی دیا جائے گا‘‘۔
لوگوں میں شدید غم و غصہ نظر آیا کوئی کہہ رہا تھا کہ: پنجاب پولیس کو اصلاحات کی اشد ضرورت ہے لیکن حکومت پتہ نہیں کہاں مصروف ہے؟ اس موت سے بھی بری الذمہ ہوجائیں گے جیسے پہلے ہوتا آیا ہے۔‘‘ کوئی اسے نئے پاکستان میں بسا پرانا ’پاکستان‘ قرار دے رہا تھا۔
 

 

شیئر: