جدہ میں ٹی وی کی عمارت گرانے پر سعودی محکمہ سیاحت وآثار قدیمہ نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اس سلسلے میں کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔ محکمہ سیاحت تاریخی عمارت گرانے کے حق میں نہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ٹی وی کی تاریخی عمارت گرانے پر معاشرے کے مختلف طبقات میں بحث جاری ہے۔ٹویٹر پر صارفین کی بڑی تعداد یادگار عمارت کو مسمار کرنے پر نہ صرف تنقید کر رہے ہیں بلکہ اسے بچانے کے مطالبے بھی ہورہے ہیں۔
سعودی محکمہ سیاحت وآثار قدیمہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مذکورہ عمارت کے حوالے سے متعلقہ ادارے نے اس سے رابطہ نہیں کیا نہ ہی محکمہ کے کسی ذمہ دار سے مشورہ کیا گیا۔
محکمہ نے کہاہے کہ خبروں میں یہ بات عام ہو رہی ہے کہ جدہ ٹی وی اور ریڈیو کے محکمے نے سیاحت وآثار قدیمہ کے علاوہ میونسپلٹی اور محکمہ شہری دفاع سے مشورہ کیا تھا اور سب کی یہی متفقہ رائے تھی کہ عمارت بوسیدہ ہوچکی ہے اور یہ ترمیم کے قابل نہیں۔محکمہ آثار قدیمہ نے واضح کیا کہ اس کے کسی بھی اہلکار نے ایسی کوئی رائے نہیں دی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ تاریخی دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ عمارت 1960 یا اس کے لگ بھگ زمانے میں تعمیر ہوئی تھی اور یہیں سے سعودی عرب کے جدید میڈیا کا آغاز ہوا تھا۔ اس اعتبار سے یہ عمارت تاریخی ورثے کی حیثیت رکھتی ہے جسے کسی طور مسمار نہیں کرنا چاہئے۔اس کے علاوہ دہ میں یہ عمارت جدید طرز تعمیر کی علامت تھی۔
اس قدر اہمیت کی حامل عمارت کو اتنی آسانی سے گرانا کسی طور مناسب نہیں۔اسے مسمار کرنے میں جلد بازی سے کام نہ لیا جاتا۔