سعودی عرب پر ایران کی طرف سے حملہ ہوا تو امریکہ خاموش نہیں رہے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشیر کیلیان کونوے نے کہا ہے کہ سعودی عرب پر حملہ ہوا تو امریکہ جوابی کارروائی کرے گا۔ دوسری طرف یورپی یونین نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
العربیہ کے مطابق فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کی مشیر کیلیان کونوے نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی کمی کو محفوظ ذخائر سے پورا کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب پر ایران کی طرف سے حملہ ہوا تو امریکہ خاموش نہیں رہے گا۔
ٹرمپ کی مشیر کے مطابق اقوام متحدہ کے تحت منعقد ہونے والی کانفرنس میں امریکی صدر اور ان کے ایرانی ہم منصب کے درمیان ملاقات کا امکان تھا تاہم آرامکو پر حملے کے بعد دونوں رہنماﺅں کی یہ ملاقات اب ممکن نہیں رہی۔
دریں اثنا یورپی یونین میں خارجہ پالیسی کی نگراں فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ آرامکو کی تیل تنصیبات پر ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ اقدام مشرق وسطیٰ کے امن و استحکام کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری خطے کے امن و استحکام کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ایسے وقت میں اس طرح کی خطرناک کارروائی امن کی کوششوں کو تباہ کر دے گی۔ انہوں نے متعلقہ فریقوں کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ بھی دیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے سے تیل کی 50 فیصد پیداوار متاثر ہوئی ہے۔
قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے حملے کی مذمت کی اور تعاون کا یقین دلایا تھا۔