امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملے کے مجرم کو جانتے ہیں اور اس کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہیں مگر تصدیق اور سعودی حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔
اپنی ٹویٹس میں صدر ٹرمپ نے لکھا کہ ’سعودی عرب کی تیل سپلائی پر حملہ کیا ہے۔ یقین کرنے کی وجہ موجود ہے کہ ہم مجرم کو جانتے ہیں۔ نشانہ پر رکھ چکے اور ہتھیار بند بھی ہیں مگر تصدیق چاہتے ہیں۔ سعودی مملکت سے سننے کے منتظر ہیں کہ وہ کس کو ذمہ دار سمجھتے ہیں اور ہم کن شرائط پر کارروائی کریں۔‘
Saudi Arabia oil supply was attacked. There is reason to believe that we know the culprit, are locked and loaded depending on verification, but are waiting to hear from the Kingdom as to who they believe was the cause of this attack, and under what terms we would proceed!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 15, 2019
دوسری طرف صدر ٹرمپ نے امریکہ کے سٹریٹیجک پٹرولیم کے ذخائر سے تیل کی سپلائی کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تیل کی مقدار کا تعین مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق کیا جائے گا۔
’سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد تیل کی قیمتوں پر اثر پڑ سکتا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے سٹریٹیجک پٹرولیم ذخائر سے تیل کی ترسیل کی منظوری دی ہے۔ ضرورت کے مطابق مقدار کا تعین کیا جائے۔‘
صدر ٹرمپ نے ایک الگ ٹویٹ میں کہا ہے کہ ان کی ایرانی صدر سے ملاقات کی خبر جھوٹی ہے اور وہ کسی شرط پر بھی ایسی ملاقات کے لیے تیار نہیں۔
مزید پڑھیں
-
سعودی تیل تنصیبات پر حملے: سیٹلائٹ ثبوت کیا ہیں؟Node ID: 433811
خیال رہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے سے تیل کی 50 فیصد پیداوار متاثر ہوئی ہے۔
قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے حملے کی مذمت کی اور تعاون کا یقین دلایا تھا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں