پاکستان کے مختلف شہروں میں طاقتور زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کی کی شدت ریکٹل سکیل پر پانچ اعشاریہ آٹھ بتائی گئی ہے۔
منگل کی سہ پہر سوا چار بجے آنے والے زلزلے کی وجہ سے خوف و ہراس پھیل گئے اور لوگ گھروں اور دفاتر سے نکل کر کھلے مقامات کی طرف لپکے۔
زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی پہلا خیال کسی محفوظ جگہ پر پناہ لینے کا آتا ہے اور بعض اوقات اتنا موقع نہیں ملتا کہ جلدی سے آپ کسی کھلی جگہ پر فوری طور چلے جائیں۔
زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے اور ابھی تک ایسا کوئی سائنسی آلہ ایجاد نہیں ہوا جو پیشن گوئی کر سکے اس لیے ہر کسی کو زلزلہ آنے کی صورت ہی نہیں بلکہ اس سے قبل بھی ایسے کچھ کام کرنے کے ہیں جن کی مدد سے زلزلہ آنے پر بچائو کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
زلزلہ آنے پر کرنے اور نہ کرنے والے کام
گیس، بجلی اور پانی کی لائنیں بند کرنے کی کوشش کریں کیونکہ ان کے پھٹنے کا احتمال ہوتا ہے جس سے نقصان ہو سکتا ہے۔

جب زلزلہ محسوس ہو تو کسی طور افراتفری کا شکار نہ ہوں پرسکون رہنے کی کوشش کریں۔
باہر بھاگنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اوپر سے گرنے والی چیزیں آپ کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
اگر آپ صحن میں ہیں تو دیواروں سے پرے ہٹ جائیں تاہم اگر کمرے یا عمارت کے اندر ہوں تو کونے، دروازے کی چوکھٹ یا پھر سیڑھیوں کے نیچے چلے جائیں، جبکہ بڑی میز یا پلنگ وغیرہ کے نیچے بھی پناہ لی جا سکتی ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ چیزیں گرنے سے آپ محفوظ رہیں گے۔
زلزلے کے دوران ماچس کی تیلی، لائٹر یا کوئی بھی ایسی چیز جس سے شعلہ برامد ہو ہرگز استعمال نہ کریں۔
اگر آپ گاڑی میں سفر کر رہے ہیں تو فوری طور پر گاڑی روک دیں اور کوشش کریں کہ اس کے اندر ہی رہیں جب تک زلزلہ رک نہ جائے۔
سیڑھیوں سے دور رہیں، جبکہ لفٹ تو ہرگز استعمال نہ کریں کیونکہ وہ کسی بھی وقت جام ہو سکتی ہیں۔
آپ قریب کوئی میز نہیں تو کونے میں یا دروازے کی چوکھٹ کے درمیان ہاتھوں اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر گردن کو دونوں بازو لپیٹ کر محفوظ بنانے کی کوشش کریں۔

اگر بیڈ یا پلنگ موجود ہے تو سر کو سرہانے یا تکیے میں ڈھانپ لیں اور خود کو سمیٹ لیں تب تک اسی حالت میں رہیں جب تک جھٹکے رک نہ جائیں۔
کھڑکیوں اور شیشے کی کسی بھی چیز سے دور رہنے کی کوشش کریں۔
بڑی الیکٹرونکس اشیا، الماریوں اور لٹکی ہوئی چیزوں سے دور ہٹ جائیں۔
اگر زلزلے کے وقت باہر ہیں تو کوشش کریں کہ وہاں چلے جائیں جہاں عمارت، بجلی تاریں، درخت یا پھر کوئی دوسری رکاوٹ والی اشیا نہ ہوں۔
پلوں، انڈر، اووپاسز، ہورڈنگز وغیرہ سے دور رہیں۔
اگر آپ گاڑی میں ہیں اور بجلی کے تار گاڑی پر گر گئے ہیں تو قطعاً باہر نکلنے کی کوشش نہ کریں جب تک کوئی تربیت یافتہ شخص وہاں نہیں پہنچ جاتا
زلزلہ رکنے کے بعد
جب جھٹکے بند ہو جائیں تو ارد گرد کا جائزہ لے کر اور ہر طرف دیکھ کر محفوظ راستہ ڈھونڈیں
اگر آپ پھنسے ہوئے ہیں تو حرکت نہ کریں کیونکہ اس طرح مزید پھنس سکتے ہیں
اگر آپ کے پاس موبائل ہے تو مدد کے لیے کالز کریں، اگر بات نہیں ہو پاتی تو میسج کریں۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں زلزلے سے سات افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمیNode ID: 435176