Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور کشمیر میں زلزلے سے 37 ہلاک

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر برائے سٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی احمد رضا قادری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زلزلے کے باعث اب تک 37 افراد ہلاک جبکہ 579 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ان کے مطابق زخمیوں میں سے 160 کو شدید چوٹیں آئی ہیں جبکہ باقی معمولی زخمی ہوئے۔ زلزلے سے 1619 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں اور 71 سو مکانوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
امریکی زلزلہ پیما سنٹر کے مطابق زلزلے کا مرکز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہر میرپور سے تین کلومیٹر جنوب میں تھا۔ مرکز سے قریب ہونے کی وجہ سے زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے ضلع میرپور کے علاقے ہوئے ہیں۔
بدھ کو میر پور کے علاقے جاتلاں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ جاتلاں کا علاقہ زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور  سڑک جو تقریباً چودہ کلومیٹر طویل ہے، بھی بری طرح سے متاثر ہوئی ہے جس کی بحال کا کام جاری ہے، ساڑھے تین کلومیٹر سڑک بحال ہو چکی ہے۔
چیئرمین این ڈیم ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے مزید کہا کہ 200 بڑے فیملی ٹینٹ پہنچائے جا چکے ہیں جو گھر کی ہی مانند ہیں ان میں کچن کا سامان اور چار کمبل شامل ہیں اس میں چار افراد رہ سکتے ہیں۔ صاف پانی کی پچاس ہزار بوتلیں شام تک انتظامیہ کے حوالے کر دی جائیں گی۔
1000 فوڈ آئٹمز بھی تقسیم کیے جائیں گے جن میں آٹا، چینی، دالیں وغیرہ شامل ہو گا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہلاک شدگان، زخمیوں اور دیگر متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا جائے گا۔ فوٹو: اےا یف پی

وزیر اعظم کی معاون برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم یہاں متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا ابھی نقصانات کی رپورٹ مرتب کی جا رہی ہے وزیر اعظم کی منظوری کے بعد جاں بحق ہونے والے، زخمیوں اور دیگر متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا جائے گا۔
منگل کی شام کو کشمیر کے محکمہ داخلہ کی جانب سے ریاست کے چیف سیکرٹری کو لکھی گئی ’واقعاتی رپورٹ‘ میں تحریر ہے کہ ’زلزلے کی وجہ سے ابتدائی اطلاعات کے مطابق 26 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ زخمیوں کو میرپور کے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔‘
دوسری طرف پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوج کی طرف سے ابتدائی فضائی جائزہ اور زمینی سروے مکمل ہو گیا ہے اور کشمیر میں مقامی انتظامیہ کے ریکارڈ کے مطابق زلزلے کی وجہ سے ایک فوجی اہلکار سمیت 22 افراد ہلاک اور 160 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں جبکہ جاتلاں کے قریب تین پل تباہ ہوئے ہیں۔
اس سے قبل کشمیر میں میرپور ڈویژن کے ڈی آئی جی سردار گلفراز نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے 19 ہلاکتوں اور 300 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کا بتایا تھا۔
میرپور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ علاقے میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

زلزلے کے چند گھنٹوں بعد منگل کی شام کو پاکستان کے زیر انتظام کمشیر کے سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے نمائندے فیضان ظفر نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے میرپور میں سات ہلاکتوں اور 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔  
ان کے بقول زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال میرپور میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
ان کے بقول ہسپتال میں اس وقت رش بڑھ چکا ہے اور دور دراز علاقوں سے زخمی ابھی لائے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ہلاک اور زخمی ہونے والوں کا تعلق جاتلاں، خالق آباد اور سواہاں سے بتایا جا رہا ہے۔
منگل کی سہ پہر چار بج کر دو منٹ پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے کی وجہ سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے میرپور میں نسبتاً زیادہ نقصان کی اطلاعات ہیں۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے میرپور میں نسبتاً زیادہ نقصان کی اطلاعات ہیں۔

عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

مقامی لوگوں نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ پاکستان کے زیر انتطام کشمیر کے علاقوں جاتلاں، علی بیگ، پل منڈا اور میرپور شہر میں متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
میرپور میں ایک پولیس ملازم راجہ آصف نے بتایا کہ انھیں گاؤں سے فون کر کے بتایا گیا ہے کہ پل منڈا کے قریب نہر اپر جہلم کے بند میں شگاف پڑا گیا ہے۔ جس سے علاقے میں پانی بھر آیا ہے۔
میر پور کے رہائشی راجہ عامر کے مطابق کئی گھروں کی بیرونی دیواریں گر گئی ہیں۔
جہلم کے رہائشی ناصر بٹ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں میرپور سے نکل رہا تھا، جب زلزلے کے جھٹکے آئے۔ وہاں کافی نقصان ہوا ہے۔ میں نے  رستے میں کافی دیواریں گری ہوئی دیکھی ہیں۔ میرپور کے علاقے جاتلاں میں زیادہ نقصان ہونے کی اطلاع ہے۔‘
میرپور شہر کے ایک رہائشی رضا نے اردو نیوز کو بتایا کہ شہر میں کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور گردو نواح کے علاقوں میں نقصانات کی اطلاع موصول ہو رہی ہیں۔
امدادی سرگرمیاں
چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹننٹ جنرل محمد افضل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ زلزلے سے منگلا ڈیم کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔
لیکن اس کی ٹربائن کا آپریشن ٹیکنیکل وجوہات کی بنا پر بند کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی گدلا ہونے کی وجہ سے آپریشن بند کر دیا گیا تھا۔
متاثرہ علاقوں میں کمبل اور دوسری ضروی اشیا پہنچائی جا رہی ہے۔  
ان کا کہنا ہے کہ زلزلے سے 10 اموات اور تقریباً ایک سو کے قریب افراد زخمی ہونے کی تصدیق کر رہا ہوں۔
ان کے بقول زلزلے سے میرپور کے کچھ علاقے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں پی ڈی ایم اے بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہے۔ منگلا سے جاتلاں جانے والی سڑک، تین پل اور کئی مکانات منہدم ہوئے ہیں۔
’پہلے ایک سے دو دن تک ہمارا فوکس ریسکیو آپریشن پر رہے گا۔ کل پورے علاقے کا جائزہ لے کر مزید تفصیلات سے آگاہ کیا جا سکتا ہے۔‘
دوسری طرف پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان آرمی کے ہیلی کاپٹروں نے میرپور، جاتلاں اور جری کاس کے علاقوں کا فضائی معائنہ کیا ہے۔ فوجی دستے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
اس سے قبل آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ کی تھی کہ آرمی چف نے کشمیر میں زلزلہ متاثرین کے لیے فوری ریسکیو آپریشن شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ان کے مطابق آرمی جوانوں کو ایوی ایشن اورمیڈیکل سپورٹ ٹیم کے ساتھ متاثرہ علاقوں کی طرف بھیج دیا گیا ہے۔
زلزلے کی شدت اور مرکز
امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز پنجاب کے ضلعے جہلم کا شمالی علاقہ تھا۔ ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی۔ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز جہلم سے پانچ کلو میٹر شمال کی طرف تھا جبکہ گہرائی زیر زمین نو کلو میٹر تھی۔ اسلام آباد کے علاوہ پنجاب اور خیبرپختونوا کے مختلف شہروں سمیت اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں اور دفاتر سے نکل آئے۔

انڈیا میں بھی زلزلہ

انڈین خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے انڈیا کے دارالحکومت نئی دلی اور دوسرے شہروں میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے مطابق راجستھان، پنجاب اور ہریانہ میں لوگ زلزلے کے بعد اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان عامر علی نے اے ایف پی کو بتایا کہ کشمیر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم ابھی تک کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔ 
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز پاک‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: