فیس کا تیسرا مرحلہ یکم جنوری 2020 سے شروع ہونا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے سعودی عرب میں غیر ملکی صنعتی ملازمین پر عائد ماہانہ فیسوں کے حوالے سے کابینہ کے فیصلے پرآج یکم اکتوبر سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
عربی نیوز ویب سائٹ سبق کے مطابق کابینہ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پانچ برس تک صنعتی شعبے میں غیر ملکی کارکنوں پر عائد ماہانہ فیس حکومتی خزانے سے ادا کی جائے گی۔
محدود مدت تک فیس معافی کا فیصلہ سعودی فرمارواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔
فیصلے کا بنیادی مقصد مملکت میں صنعتی شعبے کو فروغ دینا ہے تاکہ صنعت کاروں کو درپیش مالی مشکلات کو دور کر کے اس شعبے کو مستحکم کیا جائے۔
واضح رہے غیر ملکی کارکنوں پر فیس کا نفاذ یکم جنوری 2018 سے کیا گیا تھا جس کے تحت ایسے ادارے جہاں غیر ملکی کارکنوں کی تعداد سعودی کارکنوں کے برابر ہے ان کے ذمہ ماہانہ فیس کا آغاز 300 ریال سے کیا جاتا تھا۔
وہ ادارے جن میں سعودی کارکنوں کی تعداد غیر ملکی ملازمین سے کم ہوتی ہے ان پر ماہانہ فیس 400 ریال عائد کی جاتی ہے۔
مذکورہ فیس میں ہر برس 200 ریال ماہانہ اضافہ کیا جاتا ہے۔ یکم جنوری 2019 میں پہلی کیٹگری یعنی وہ ادارہ جہاں سعودی ملازمین کی تعداد غیر ملکیوں کے برابر ہے۔
ان پر سالانہ فیس 6000 ریال فی کارکن جبکہ وہ ادارہ جن میں سعودی کارکنوں کی تعداد غیر ملکی ملازمین سے کم ہو ان پر فی کارکن سالانہ 7200 ریال وصول کئے گئے تھے۔
فیس کا تیسرا مرحلہ یکم جنوری 2020 سے شروع ہونا تھا۔
پہلی کیٹگری میں آنے والی کمپنیوں کے کارکنوں پر ماہانہ فیس 700 ریال جبکہ وہ ادارہ جہاں غیر ملکیوں کی تعداد زیادہ ہے انہیں فی کارکن 800 ریال ماہانہ کے حساب سے ادا کرنا پڑتی ہے جو کہ سالانہ 9600 ریال ہوتی ہے۔
فیس ادا کرنے کے بعد وزارت محنت کی جانب سے کارکنوں کے ورک پرمٹ کی تجدید کی جاتی ہے۔ ورک پرمٹ کے بعد ہی انکے اقاموں یعنی رہائشی پرمٹ کی تجدید ممکن ہو تی ہے۔
واضح رہے صنعتی شعبوں میں غیر ملکی کارکنوں کی فیسوں سے متعلق کابینہ کے فیصلے کے مثبت اثرات مرتب ہونگے جس سے صنعتی شعبے میں کافی بہتری آئے گی اور صنعت کو فروغ ملے گا۔
ادارہ شماریات کی جانب سے کئے جانے والے سروے میں کہا گیا تھا کہ صنعتی شعبے کو پانچ برس تک غیر ملکی کارکنوں کی فیسوں سے استثنیٰ دیے جانے سے 7 لاکھ کے قریب کارکنوں کو فائدہ ہو گا۔