سو فیصد ٹیکس لگانے سے سیکڑوں کافے کو بند ہونے کا خدشہ ہے ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب میں شیشہ پر سو فیصد ٹیکس لگانے سے سیکڑوں کیفے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ ٹوئٹر صارفین نے متعدد ویڈیوز شیئر کی ہیں جن میں کئی شیشہ کیفے گاہکوں سے خالی نظر آرہے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق شیشہ پر سو فیصد ٹیکس لگانے کی وجہ سے متعدد کیفوں نے شیشہ فراہم کرنا بند کر دیا ہے، بعض کیفے مالکان ایسے بھی ہیں جو بند ہونے کے خدشے کے باعث پرانی قیمت پر شیشہ فراہم کر رہے ہیں جب کہ ٹیکس کی رقم خود ادا کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وزارت بلدیات نے تمام شیشے کیفوں پر سو فیصد ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیکس صرف شیشہ پر نہیں بلکہ کیفے میں فروخت ہونے والی تمام اشیا پر ہوگا۔
کئی شیشہ کیفے مالکان نے کہا ہے کہ صرف مشروبات پیش کرنے سے کاروبار نہیں چل سکتا جب کہ سو فیصد ٹیکس سے گاہکوں کے لیے بل دوگنا ہوجائے گا، اس سے کاروبار ختم ہونے کا خدشہ ہے۔
دوسری طرف سعودی عرب کے جنوبی شہر خمیس مشیط میونسپلٹی نے شیشہ فراہم کرنے کے نئے ضوابط پر عمل نہ کرنے والے 36 شیشہ کیفے سربمہر کر دیے ہیں۔
خمیس مشیط میونسپلٹی کے سربراہ سلیمان الشہرانی نے کہا ہے کہ ’وزارت بلدیاتی امور نے شیشہ فراہم کرنے والے کیفوں کے لیے نئے ضوابط مقرر کیے ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے کیفوں کو بند کردیا گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’شہر میں موجود مختلف شیشہ کیفوں کا تفتیشی دورہ کیا گیا تا کہ اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ تمام کیفے ٹیکس کی پابندی کر رہے ہیں‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں