Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شوریٰ کا آئندہ برس فیملی فیس ختم کرنے کا مطالبہ

2019 میں جو فیملی فیس لی گئی وہی برقرار رکھی جائے فائل فوٹو
سعودی مجلس شوریٰ کے ماتحت اقتصادی و توانائی کمیٹی نے آئندہ برس فیملی فیس میں اضافے کا فیصلہ نافذ نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 
 سعودی کمپنیوں اور اداروں کے غیر ملکی ملازمین فیملی فیس میں ہر سال اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ کمپنیوں اور اداروں کے مالکان انہیں اپنے طور پر اطمینان دلا رہے ہیں کہ آئندہ برس فیملی فیس میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔
اخبار 24 کے مطابق شوریٰ کی اقتصادی کمیٹی نے وزارت تجارت و سرمایہ کاری سے کہا کہ’ وہ 2020 ءمیں غیر ملکی ملازمین سے فیملی فیس اور کمپنیوں سے غیر ملکی ملازمین پر لی جانے والی فیس میں اضافہ نہ کرے‘۔

چھوٹے اداروں کو غیر ملکی ملازمین فیس سے 3 تا 5 برس کے لئے استثنیٰ دینے کی تجویز ہے فائل فوٹو

وزارت تجارت متعلقہ اداروں کے ساتھ ضروری رابطے کرکے فیملی فیس اور کمپنیوں سے لی جانے والی غیر ملکی ملازمین فیس جوں کی توں برقرار رکھنے کو یقینی بنائے۔
’ 2019 ءمیں جو فیملی فیس لی گئی اور لی جارہی ہے وہی برقرار رکھی جائے اس میں کوئی اضافہ نہ کیا جائے‘۔
رکن شوریٰ عبداللہ السعدون نے چھوٹی کمپنیوں اور اداروں کو غیر ملکی ملازمین پر مقرر فیس کے بوجھ سے نجات دلانے کے لیے ایک اور تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ’ انتہائی چھوٹے اداروں کو غیر ملکی ملازمین فیس سے 3تا 5برس کے لئے استثنیٰ دے دیا جائے۔ یہ اقدام چھوٹے اداروں کو خسارے سے بچانے اور آگے بڑھنے کے لیے ضروری ہے‘۔

طے شدہ پروگرام کے مطابق 2020 میں 400 ریال فیس مقرر ہے۔ فائل فوٹو

ایک اور رکن شوریٰ ڈاکٹر عبداللہ الحربی نے وزارت تجارت و سرمایہ کاری کو تجویز دی کہ انتہائی چھوٹے اداروں کودیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے ضروری جائزہ تیار کیا جائے۔
 رپورٹیں ظاہر کررہی ہیں کہ یہ ادارے دیوالیہ ہورہے ہیں۔ دیوالیہ ہونے کے اسباب کا پتہ لگایا جائے اور انہیں دیوالیہ ہونے سے روکنے کے لیے ضابطہ سازی کی جائے۔
واضح رہے کہ طے شدہ پروگرام کے مطابق 2017 میں ماہانہ فیس 100ریال ،2018 میں 200 ریال ،2019 میں 300 ریال ماہانہ جبکہ 2020 میں 400 ریال مقرر ہے۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: