مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے مریم نواز کی ملاقات کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب کو درخواست دے دی ہے۔
درخواست مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے جمع کرائی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید مریم نواز سروسز ہسپتال میں زیرعلاج اپنے والد میاں نواز شریف کی خیریت دریافت کرنا چاہتی ہیں، لہٰذا انہیں اس ضمن میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی اپنے والد سے ملاقات کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
بدھ کو لاہور کی احتساب عدالت میں چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ان کی جانب سے عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ سروسز ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
مریم نواز نے کہا تھا کہ ’عدالت ایک گھنٹے کی مہلت دے میں ہسپتال میں نواز شریف سے ملنا چاہتی ہوں۔‘
احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت کی جانب سے زیرحراست مریم نواز کو ان کے والد سے ملاقات کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد انہوں نے عدالت میں موجود مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے نواز شریف کے بارے میں بات کی تو ان کی آواز بھرا گئی۔
کمرہ عدالت میں جنید صفدر نے اپنی والدہ مریم نواز سے ملاقات کی۔
میں نے عدالت سے جیل واپسی پر والد سے ملاقات کی اجازت مانگی تھی لیکن
جج صاحب نے مجھے میاں صاحب سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔مریم نوازشریف pic.twitter.com/zTafb8x7y5— PML(N) (@pmln_org) October 23, 2019
مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کو جیل سے چودھری شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں مریم نواز نے لیگی رہنما عطا تارڑ سے نواز شریف کی صحت سے متعلق دریافت کیا۔
عطا تارڑ نے مریم نواز کو بتایا کہ نواز شریف کے پیلٹلیٹس 2000 پر آ گئے تھے جس پر انہوں نے پوچھا کہ ’اتنے کم کیسے ہو گئے۔‘
احتساب عدالت نے مریم نواز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 25 اکتوبر تک توسیع کرنے کا حکم دیا جس کے بعد ان کو دوبارہ جیل منتقل کیا گیا۔
اس سے قبل مریم نواز کی عدالت میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت کے باہر وکلا اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں