سعودی حکومت نے 24 گھنٹے مکمل صفائی کے لیے باقاعدہ ایک ادارہ قائم کیا ہوا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
عمرہ، زیارت، طواف اور عبادت کے لیے دنیا بھر سے زائرین سال کے بارہ مہینے مسجدالحرام میں موجود رہتے ہیں، اور یہ سلسلہ 24 گھنٹے جاری رہتا ہے۔ ایسے ماحول میں خانہ کعبہ کے صحنوں، راہداریوں، زیریں، زمینی اور بالائی منزلوں کو صاف ستھرا رکھنا اپنے آپ میں ایک چیلنج ہے۔
المدینہ اخبار کے مطابق خادم حرمین شریفین حج و عمرہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے مسجد الحرام میں صفائی کا معیار جانچنے کے لیے رائے عامہ کا ایک جائزہ تیار کرایا۔ جائزے میں شامل 99 فیصد زائرین نے صفائی خدمات اور صفائی کے معیار پر پسندیدگی کا اظہار کیا اور صفائی کارکنان کے انداز کو سراہا۔
سعودی حکومت مسجد الحرام کی 24 گھنٹے مکمل صفائی کے لیے باقاعدہ ایک ادارہ قائم کیے ہوئے ہے۔ اس میں پاکستانی کثیر تعداد میں شامل ہیں۔
کارکن ایک مزدور کی حیثیت سے نہیں بلکہ ثواب کمانے کے لیے مسجد الحرام کی صفائی جی جان سے کرتے ہیں۔
زائرین نے اس بات کا بھی اضافہ کیا ہے کہ حج ، عمرے اور زیارت پر آنے والے بہت سارے لوگ خانہ کعبہ کا طواف اور صفا، مروہ کی سعی کرتے ہوئے سیلفی بنانے اور مختلف طریقوں سے وڈیو اور تصاویر تیار کرکے نہ صرف یہ کہ خود عبادت کے ماحول سے ہٹ جاتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی وہ اپنی طرف متوجہ کر کے عبادت کے روحانی ماحول سے ہٹا دیتے ہیں۔
ایسا کرنے والے صفائی کارکنان کے عمل میں بھی رخنہ اندازی کا باعث بنتے ہیں۔
سیکریٹری انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر عصام خان کا کہنا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ نے گزشتہ حج موسم کے دوران 1440 سائنٹیفک جائزے تیار کرائے۔ اس سلسلے میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی انتظامیہ نے تعاون کیا۔
انسٹی ٹیوٹ اسلامی شعائر کی ادائیگی کو آسان بنانے کے سلسلے میں ٹیکنالوجی اور سائنس ریسرچ سے استفادے کی خاطر جائزے تیار کرتا ہے۔ جائزوں کے نتائج کی بنیاد پر ہی اسٹراٹیجک اسکیمیں بنائی جاتی ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں