پابندی ایسے اداروں پر لاگو نہیں ہو گی جہاں 100 سے زیادہ کارکن ہوں گے، فائل فوٹو
سعودی عرب کی طرح خلیج کے دیگر ملکوں نے بھی مقامی شہریوں کو روزگار دلانے اور غیر ملکی کارکنوں کی خدمات پر زیادہ انحصار نہ کرنے کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ سلطنت عمان بھی ان ممالک میں سے ایک ہے۔
کویتی اخبار القبس کے مطابق عمان کے وزیر افرادی قوت عبداللہ بن ناصر بن عبداللہ البکری نے بتایا کہ ’آئندہ چھ ماہ تک نجی اداروں کے لیے غیر ملکی ملازمین کی آمد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔‘
البکری کا یہ بیان سلطنت عمان کے سرکاری گزٹ میں شائع کردیا گیا ہے۔
البکری کے مطابق فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ملازمین کی درآمد پر پابندی کا فیصلہ 2003 میں جاری کردہ سلطانی فرمان کو بنیاد بنا کر کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں 2019 کے شروع میں وزارت نے بھی سلطانی فیصلے پرعمل درآمد کا عندیہ دیا تھا۔ وزارت نے بعض شعبوں میں عارضی طور پر غیر ملکی ملازمین کو بلانے پرپابندی لگانے کی بات کی تھی۔
سلطنت عمان کے سرکاری گزٹ کے مطابق یہ پابندی چھ ماہ کے لیے لگائی گئی ہے جو تعمیرات اور صفائی کے شعبوں تک محدود ہوگی۔ یہ پابندی ایسے اداروں پر لاگو نہیں ہو گی جن میں 100 یا اس سے زیادہ کارکن ہوں گے۔ علاوہ ازیں وہ ادارے بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے جنہوں نے سرکاری منصوبوں کے ٹھیکے لے رکھے ہوں گے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں