جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید نے کہا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ میں قونصلر ٹیموں نے جیلوں کے 16 دورے کیے اور پاکستانی قیدیوں سے ملاقاتیں کیں۔
ویسٹرن ریجن میں مختلف جرائم میں ملوث پاکستانی قیدیوں کی تعداد 1275 ہے جن میں 65 خواتین بھی شامل ہیں۔
قونصلیٹ میں منگل کی شام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستانی ورکرز کو بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔
گذشتہ ایک ماہ کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’قونصلیٹ کے شعبہ ویلفیئر کے تحت ویسٹرن ریجن میں مقیم ہم وطنوں کو اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن ( او پی ایف ) کے 177 کارڈز جاری کیے گئے، قونصلیٹ کی جانب سے ریجن کی جیلوں میں مختلف مقدمات میں گرفتار 100 سے زائد قیدیوں سے ملاقاتیں کیں اور ان کی شکایات سنیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ قونصلیٹ میں بہترین افسران پر مشتمل ٹیم موجود ہے۔
شعبہ ویلفیئر کی جانب سے 13 سو افراد کو قانونی مشاورت فراہم کی گئی جن کی روشنی میں پاکستانیوں کو مختلف لیبرکورٹس میں اپنے معاملات نمٹانے میں کافی سہولت ہوئی۔
قونصلیٹ کے شعبہ کمیونٹی ویلفیئر کی ٹیموں نے ویسٹرن ریجن کے مختلف سرکاری اداروں ، ہسپتالوں اور متعدد کمپنیوں کے لیبر کیمپوں کے 134 دورے کیے۔
قونصل جنرل خالد مجید نے مزید کہا قونصلیٹ کے شعبہ ویلفیئر کے ذریعے لیبر کورٹس میں پاکستانیوں کو ڈھائی لاکھ کے قریب واجبات کی ادائیگی کروائی گئی جبکہ ایک ماہ میں دیت کی مد میں ورثاء کو 3 لاکھ 26 ہزار ریال دلوائے گئے۔
دیت کی رقم قونصلیٹ کے ذریعے ورثا کو پاکستان بھجوائی جاتی ہے۔ کراس چیک ورثا کے ناموں سے ہی بنوائے جاتے ہیں جنہیں کوئی دوسرا کیش نہیں کراسکتا۔
گذشتہ ایک ماہ کے دوران مستحق اور ضرورت مند پاکستانیوں کے لیے 32 ہزار ریال مختلف مد میں خرچ کیے گئے۔ اکتوبر کے مہینے میں 13 ہزار سے زائد پاسپورٹ بنائے گئے جبکہ نادرا کارڈز اور دیگر خدمات بھی یومیہ کی بنیاد پر فراہم کی جاتی ہیں۔
جدہ کے علاوہ مدینہ منورہ، ینبع، جیزان اور دیگر شہروں میں بھی قونصلر سروسز فراہم کی جاتی ہیں تاکہ ان علاقوں میں رہنے والے پاکستانیوں کو بہتر سے بہتر خدمات ان کے شہروں میں ہی مہیا کی جا سکیں۔
کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حوالے سے سوال پر قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کمیونٹی کو بہتر طور پر خدمات مہیا کی جاسکیں اس ضمن میں مختلف منصوبے زیر غور ہیں جن پر کام جاری ہے ۔