دورہ آسٹریلیا میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد سوشل میڈیا پر کھلاڑیوں پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
نہ صرف شائقینِ کرکٹ بلکہ سیاست دان بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے نظر آ رہے ہیں، تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں سیاست دان کرکٹ پر تبصرہ کر رہے ہیں وہیں کرکٹرز سیاست پر اپنی ماہرانہ رائے کا اظہار کرتے نظر آئے ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے ٹویٹ کی کہ ’آسٹریلیا میں پاکستانی کھلاڑیوں کی مسلسل ناقص کارکردگی کے بعد کوچ/سلیکٹرز کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، ٹیم سے قابل ذکر کارکردگی کی کوئی امید نہیں۔‘
Terrible continuous performance by our team in Australia needs a change of the coach / chief selector. There is is not even a slight hope for a decent performance.
— Naeem ul Haque (@naeemul_haque) November 29, 2019
وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنی ٹویٹ کے ذریعے پاکستانی کھلاڑی بابر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’ بابر اعظم نے آسٹریلیا کے خلاف سنچری سکور کر کے اپنی کلاس ثابت کی ہے۔ بیٹنگ لائن میں بہترین بلے باز کا نمبر 5 پر کھیلنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ وقت آگیا ہے کہ بابر اعظم کو نمبر تین پر کھلایا جائے۔‘
Great to see babar azam scoring a hundred against Australia which further proves his class. However, the best batsman of the team coming at number 5 makes no sense. Time to move him to number 3
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 24, 2019
سیاست دان جہاں کرکٹ پر تبصرہ کر رہے ہیں وہیں کرکٹرز بھی پاکستان کی سیاسی اور معاشی صورت حال کو لے کر اکثر خبروں میں اِن رہتے ہیں۔
حال ہی میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے وہاب ریاض نے اپنی ٹویٹ کے ذریعے ملک کی معاشی صورت حال پر تبصرہ کیا۔
وہاب ریاض لکھتے ہیں کہ ’پاکستان کی برآمدات میں 9.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے نومبر کے آخر میں 2.2 ارب ڈالرز کا سنگ میل عبور کیا اور تجارتی خسارے میں بھی کمی آئی ہے۔ وزارت تجارت، برآمد کنندگان اور ان کی ٹیم کی محنت قابل ستائش ہے۔‘
اسی طرح کرکٹر محمد حفیظ نے بھی گذشتہ دنوں ایک ٹویٹ کی تھی جس کے باعث ان کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا اور پھر انہیں وضاحت بھی کرنا پڑی۔
محمد حفیظ نے اپنی ٹویٹ کے ذریعے سابق وزیراعظم نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے پر سوال اٹھایا تھا کہ ’عدالت نے میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق سابق وزیراعظم کو بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دی، اس کا مطلب ہے کہ عدلیہ نے ملک میں صحت کی سہولیات کے فقدان کو تسلیم کیا۔ کیا 20 کروڑ عوام یہاں محفوظ نہیں؟
ایک اور وفاقی وزیر علی زیدی نے بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔
علی زیدی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’میں دورہ آسٹریلیا کے لیے منتخب کی گئی ٹیم پر خاموش رہا لیکن سرفراز احمد کو ٹیم سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا سوچ کر کے کیا گیا؟ سرفراز احمد نے ٹی20 ٹیم کو نمبر ون بنایا اور چیمپئنز ٹرافی جتوانے میں بھی کردار ادا کیا۔‘
I opted to stay quiet earlier as the team had already been selected & was on its way to Australia. But in all honesty, what the heck was PCB thinking dropping @SarfarazA_54 from the team? He single handedly lead us to be the number 1 team in T-20 plus won us the champions trophy
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) December 2, 2019
’سرفراز نے انڈیا کو آئی سی سی ایونٹ میں دو بار ہرایا اور ماضی میں پاکستان کے کامیاب کپتان ثابت ہوئے ہیں۔‘
علی زیدی نے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’مصباح الحق اور وقار یونس کی پسند ناپسند کا خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے۔‘
He beat the Indians 2ice in an ICC event & has been the most successful captain for Pakistan in recent years! Every1 smelt something fishy when @SarfarazA_54 was dropped by Misbah/Waqar duo who’s disliking of him is known to all. Their liking/disliking has cost Pakistan dearly.
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) December 2, 2019
علی زیدی نے ایک اور ٹویٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ ’ٹیم میں گروپ بندی معمول ہے لیکن بدقستمی سے اس بار گروپ بندی سامنے آچکی ہے اور اس وجہ سے پاکستانی ٹیم کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔‘
Groupings in teams is common but it is kept under under wraps & the leadership at PCB should address the issues at a much earlier stage. Sadly, this time they have come out in the open at the cost of Pakistan’s performance. It is time to take some tough decisions at all levels
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) December 2, 2019
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں